Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • yesterday
#IshqTumSeHua #FahadSheikh #SukainaKhan

Ishq Tum Se Hua Episode 21 - [CC] 16th May 2025 - Fahad Sheikh - Sukaina Khan - Har Pal Entertainment

#IshqTumSeHua #FahadSheikh #SukainaKhan # GreenTV #GreenTVentertainment

Category

😹
Fun
Transcript
00:00عشق تجھ سے ہوا ہر دفعہ
00:08کتنی حُم کرنا چاہیئے تھا
00:11مریؑ اور ایمن کی طرف سے کتنی پریشان ہو
00:25امی
00:30میں بہت معذرہ چاہتی ہوں
00:31میں نے آپ کو دوبارہ
00:34لیکن
00:35میں چاہتی ہوں کہ ایمن کی طرف سے آپ بدقمان نہ ہو
00:39کھانا میں
00:47یہ تم اپنے آپ سے پوچھو
00:49میں تمہارا شوہر ہوں
00:51شاید تمہیں مجھ سے کرات آتی
00:53ربیش
00:55تم کسی جزیرے پر
01:00جو بات کرنی چاہیئے یا نہیں
01:02کر لیتی ہوں
01:13منانی پڑی
01:25کچھ سمجھ میں نہیں ہوں
01:26دماغ اتنی ملچا ہونے
01:28لیکن جب میں
01:29انہیں اور
01:32اور آپ
01:37میں یہ نہیں کہہ رہا تھا کہ کوئی جھوٹ بول رہا
01:40بھئی آپ کو میری ایک بار سننی چاہیئے تھی
01:43ایک طرف آ بات سن کر کوئی فیصلہ نہیں کرتا
01:45بس
01:48فالا نے مجھ پر نفیس کو ترجیح کیوں دی
01:52کیا کون کی وجہ ہے
01:54اور خوش بھی
01:55مشکوک ہو گیا تھا ان کی نظر میں
01:58نفیس ٹھیک رہا تمہارے ساتھ
02:01اس کا روئیہ کیا
02:02ہاں
02:04بہت اچھے
02:05بہت اچھا روئیہ ہے
02:24سرئیہ اور نومان
02:25گل کی ماں کے پاس آتے ہیں
02:26اور آ کر کہتے ہیں
02:28کہ آپ نے اچھا نہیں کیا
02:29ہمارے ساتھ یہ گھر گل کے نام کر کے
02:32تو سرئیہ بولتی ہی رہتی ہے
02:34کہ یہ سب
02:35گھر گل کے نام کرتے ہیں
02:37اور یہ سب
02:38گھر گل کے نام کرتے ہیں
02:40اور یہ سب
02:41گھر گل کے نام کرتے ہیں
02:42اور یہ سب
02:43گھر گل کے نام کرتے ہیں
02:45اور یہ سب
02:46گھر گل کے نام کرتے ہیں
02:47اور یہ سب
02:48گھر گل کے نام کرتے ہیں
02:50اور یہ سب
02:51سرئیہ بولتی ہی رہتی ہے
02:52کہ یہ سب حق تو نومان کا تھا
02:54اور گل کی ماں کہتی ہے
02:56کہ جو میں نے اس کو پہلے پیسے دیے
02:59وہ کہاں پر گئے
03:00اور وسیعت بھی دی
03:01لیکن اس نے سب کچھ ہجار دیا
03:03اب یہ گل کی ملکیت ہے
03:05اور میں اس کے نام ہی رکھوں گی
03:07میں کبھی بھی نومان کو نہیں دوں گی
03:10کیونکہ یہ گل کا بھی حق ہے
03:12اور سرئیہ بولتی ہی رہتی ہے
03:14اور نومان خاموش کھڑا رہتا ہے
03:16گل کی ماں کہتی ہے
03:18کہ تمہاری بیوی ہی بولے گی
03:19یا تم بھی بولو گے
03:20لیکن نومان کچھ بھی نہیں کہتا
03:23اپنی ماں کو
03:24اور سرئیہ بولتی ہی رہتی ہے
03:25کہ ہم یہ گھر لے کر ہی رہیں گے
03:28لیکن گل کی ماں نے پکا ارادہ کر لیا ہے
03:32کہ وہ کبھی بھی نہیں نومان کے نام پر کرے گی
03:35لیکن سرئیہ جان بوجھ کر
03:37گل کے سامنے روئے گی
03:39اور کہے گی
03:40کہ تم وہ گھر میرے نام کر دو
03:42یا اپنے بھائی کے نام کر دو
03:46کیونکہ وہ ہمارا حق ہے
03:48صرف ہمارے پاس وہی جائیدات ہے
03:50اور کچھ بھی نہیں ہے
03:51تمہارے پاس تو اتنا بڑا گھر
03:54اور سسرار والے بھی امیر ہیں
03:56اور میرے پاس تو کچھ بھی نہیں ہے
03:58اور گل کو اپنی بھابی پر ترس آئے گا
04:01جس کی وجہ سے وہ سوچے گی
04:03کہ وہ گھر جو اپنے بھائی کے نام پر کر دے
04:07لیکن اس کی ماں نے اسے روکا ہوا ہے
04:10کہ نہیں تم کبھی بھی
04:11ان کے نام پر نہیں کرو گی
04:13پھر آپ دیکھیں گے
04:14گل کو خوشکبری ملتی ہے
04:16لیکن نفیس گل کو آ کر کہتا ہے
04:19کہ مجھے ہر حال میں بیٹا ہی چاہیے
04:22یہ اپنے دماغ میں بٹھا لو بات کو
04:26اور گل تو پریشان ہو جاتی ہے
04:28نفیس کی یہ بات سن کر
04:29کہ یہ کیسا آدمی ہے
04:31جو اللہ کی دین ہے
04:33جو چاہے وہ لڑکا دے یا لڑکی دے
04:36لیکن نفیس تو جاہل مرد ہے
04:39اور وہ گل کو ایسے کہہ کر جاتا ہے
04:42جیسے وہ بیٹا کہے گی
04:44تو بیٹا ہی پیدا ہوگا
04:46گل بہت ہی زیادہ پریشان ہو جاتی ہے
04:49آنے والے ایک ساتھ میں یہ بھی دیکھیں گے
04:51کہ گل کو بیٹی ہو گی
04:52جس کی وجہ سے نفیس
04:53اسے چھوڑ کر دوسری شادی کرے گا
04:55اور جب وہ دوسری شادی کرے گا
04:57تو وہ اس کی اکل ٹکانے دلائے گی
05:00اس کے گھر والوں کی بھی
05:02اور اس کی خود کی بھی
05:04اور نفیس تو خوشی خوشی سے شادی کرے گا
05:07لیکن وہ ہی یہ سب کچھ
05:10اسے دکھائے گی
05:12کہ کسی کے ساتھ
05:14معصوم کے ساتھ زیادتی کیسے کی جاتی ہے
05:16اور اسی طرح گل اپنے گھر واپس آ جائے گی
05:19اور سب کا بہت برا انجام ہوگا
05:22سرئیہ اور نمان گل کی ماں کے پاس آتے ہیں
05:25اور آ کر کہتے ہیں
05:27کہ آپ نے اچھا نہیں کیا
05:29ہمارے ساتھ یہ گھر گل کے نام کر کے
05:31تو سرئیہ بولتی ہی رہتی ہے
05:33کہ یہ سب حق تو نمان کا تھا
05:36اور گل کی ماں کہتی ہے
05:38کہ میں نے اس کو پہلے پیسے دی
05:40وہ کہاں پر گئے اور وصیت بھی دی
05:42لیکن اس نے سب کچھ ہجاڑ دیا
05:44اب یہ گل کی ملکیت ہے
05:46اور میں اس کے نام ہی رکھوں گی
05:48میں کبھی بھی نمان کو نہیں دوں گی
05:51کیونکہ یہ گل کا بھی حق ہے
05:53اور سرئیہ بولتی ہی رہتی ہے
05:55اور نمان خاموش کھڑا رہتا ہے
05:57گل کی ماں کہتی ہے
05:59کہ تمہاری بیوی ہی بولے گی
06:01یا تم بھی بولو گے
06:03لیکن نمان کچھ بھی نہیں کہتا
06:06سرئیہ بولتی ہی رہتی ہے
06:08کہ ہم یہ گھر لے کر ہی رہیں گے
06:10لیکن گل کی ماں نے
06:12پکا ارادہ کر لیا ہے
06:14کہ وہ کبھی بھی نہیں
06:16نمان کے نام پر کرے گی
06:18لیکن سرئیہ جان بجھ کر
06:20گل کے سامنے روئے گی
06:22اور کہے گی کہ تم وہ گھر
06:24میرے نام کر دو
06:26یا اپنے بھائی کے نام کر دو
06:28کیونکہ وہ ہمارا حق ہے
06:30صرف ہمارے پاس وہی جائداد ہے
06:32اور کچھ بھی نہیں ہے
06:34ہاں بڑا گھر اور سسرار والے بھی
06:36امیر ہیں اور میرے پاس تو
06:38کچھ بھی نہیں ہے
06:40اور گل کو اپنی بھابی پر ترس آئے گا
06:42جس کی وجہ سے وہ سوچے گی
06:44کہ وہ گھر
06:46جو اپنے بھائی کے نام پر کر دے
06:48لیکن اس کی ماں نے اسے
06:50رکا ہوا ہے کہ نہیں تم
06:52کبھی بھی ان کے نام پر نہیں کرو گی
06:54پھر آپ دیکھیں گے کہ
06:56گل کو خوشکبری ملتی ہے
06:58لیکن نفیس گل کو آ کر
07:00کہتا ہے کہ مجھے ہر حال میں
07:02بیٹا ہی چاہیے
07:04یہ اپنے دماغ میں بٹھا لو بات
07:06اور گل تو
07:08پریشان ہو جاتی ہے نفیس کی یہ بات
07:10سن کر کہ یہ کیسا آدمی ہے
07:12جو اللہ کی دین ہے
07:14جو چاہے وہ
07:16لڑکا دے یا لڑکی دے لیکن
07:18نفیس تو جاہل
07:20مرد ہے اور وہ گل کو
07:22ایسے کہہ کر جاتا ہے جیسے وہ
07:24بیٹا کہے گی تو
07:26بیٹا ہی پیدا ہوگا
07:28گل بہت زیادہ پریشان ہو جاتی ہے
07:30آنے والے ساتھ میں یہ بھی دیکھیں گے
07:32کہ گل کو بیٹی ہوگی جس کی وجہ سے
07:34نفیس اسے چھوڑ کر دوسری شادی کرے گا
07:36اور جب وہ دوسری شادی کرے گا
07:38تو وہ اس کی
07:40اکل ٹکانے دلائے گی اس کے
07:42گھر والوں کی بھی اور اس کی
07:44خود کی بھی اور نفیس
07:46تو خوشی خوشی سے
07:48شادی کرے گا لیکن وہ ہی
07:50یہ سب کچھ
07:52اسے دکھائے گی کہ
07:54کسی کے ساتھ معصوم کے ساتھ
07:56زیادتی کیسے کی جاتی ہے اور اسی طرح
07:58گل اپنے گھر واپس آ جائے گی
08:00اور سب کا بہت برا
08:02انجام ہوگا سرئیہ
08:04اور نمان گل کی ماں کے پاس
08:06آتے ہیں اور آ کر کہتے ہیں
08:08کہ آپ نے اچھا نہیں کیا ہمارے
08:10ساتھ یہ گھر گل کے نام کر کے
08:12تو سرئیہ بولتی ہی
08:14رہتی ہے کہ یہ سب حق تو
08:16نمان کا تھا اور گل کی
08:18ماں کہتی ہے کہ جو میں نے
08:20اس کو پہلے پیسے دیے وہ کہاں پر گئے
08:22اور رسیت بھی دی لیکن
08:24اس نے سب کچھ ہجاڑ دیا اب
08:26یہ گل کی ملکیت ہے اور میں
08:28اس کے نام ہی رکھوں گی میں
08:30کبھی بھی نمان کو نہیں دوں گی
08:32کیونکہ یہ گل کا بھی حق ہے
08:34اور سرئیہ بولتی ہی
08:36رہتی ہے اور نمان خاموش
08:38کھڑا رہتا ہے گل کی ماں
08:40کہتی ہے کہ تمہاری بیوی ہی بولے گی
08:42یا تم بھی بولو گے لیکن نمان
08:44کچھ بھی نہیں کہتا اپنی ماں کو
08:46اور سرئیہ بولتی ہی رہتی ہے کہ
08:48ہم یہ گھر لے کر ہی رہیں گے
08:50لیکن گل کی
08:52ماں نے پکا ارادہ
08:56کھڑے گی
08:58لیکن سرئیہ جان بوجھ کر گل
09:00کے سامنے روئے گی اور
09:02کہے گی کہ تم وہ گھر میرے نام
09:04کر دو
09:06یا اپنے بھائی کے نام کر دو
09:08کیونکہ وہ ہمارا حق ہے
09:10صرف ہمارے پاس وہی جائداد ہے
09:12اور کچھ بھی نہیں ہے
09:14تمہارے پاس تو اتنا بڑا گھر
09:16اور سسرار والے بھی امیر ہیں
09:18اور میرے پاس تو کچھ بھی نہیں ہے
09:20اور گل کو
09:22اپنی بھابی پر ترسائے گا جس کی وجہ سے
09:24وہ سوچے گی کہ وہ
09:26گھر جو اپنے بھائی کے نام
09:28پر کر دے لیکن اس کی ماں
09:30نے اسے روکا ہوا ہے
09:32کہ نہیں تم کبھی بھی ان کے نام پر
09:34نہیں کرو گی پھر آپ دیکھیں گے
09:36کہ گل کو خوشکبری ملتی
09:38ہے لیکن نفیس
09:40گل کو آ کر کہتا ہے
09:42کہ مجھے ہر حال میں بیٹا ہی چاہیے
09:44یہ اپنے دماغ میں
09:46بٹھا لو بات
09:48اور گل تو پریشان ہو جاتی ہے
09:50نفیس کی یہ بات سن کر
09:52یہ کیسا آدمی ہے
09:54جو اللہ کی دین ہے
09:56جو چاہے وہ لڑکا دے
09:58یا لڑکی دے لیکن نفیس
10:00تو جاہل مرد ہے اور
10:02وہ گل کو ایسے کہہ کر
10:04جاتا ہے جیسے وہ بیٹا
10:06کہے گی تو بیٹا ہی پیدا
10:08ہوگا گل بہت ہی زیادہ
10:10پریشان ہو جاتی ہے آنے والے
10:12ساتھ میں یہ بھی دیکھیں گے کہ گل
10:14کو بیٹی ہوگی جس کی وجہ سے نفیس
10:16اسے چھوڑ کر دوسری شادی کرے گا
10:18اور جب وہ دوسری شادی کرے گا
10:20تو وہ اس کی اکلٹ کھانے
10:22دلائے گی اس کے گھر والوں کی بھی
10:24اور اس کی خود کی بھی
10:26اور نفیس تو
10:28خوشی خوشی سے شادی کرے گا
10:30لیکن وہ ہی یہ سب
10:32کچھ اسے دکھائے گی
10:34کہ کسی کے ساتھ
10:36معصوم کے ساتھ زیادتی کیسے کی جاتی
10:38ہے اور اسی طرح گل اپنے
10:40گھر واپس آ جائے گی اور
10:42سب کا بہت برا انجام ہوگا
10:44سرویہ اور نومان
10:46گل کی ماں کے پاس آتے ہیں
10:48اور آ کر کہتے ہیں کہ آپ
10:50نے اچھا نہیں کیا ہمارے ساتھ یہ
10:52گھر گل کے نام کر کے
10:54تو سرویہ بولتی ہی رہتی ہے
10:56کہ یہ سب حق تو نومان کا تھا
10:58اور گل کی ماں کہتی ہے
11:00کہ جو میں نے اس کو پہلے
11:02پیسے دیئے وہ کہاں پر گئے اور
11:04وسیعت بھی دی لیکن اس نے
11:06سب کچھ ہجاڑ دیا اب یہ
11:08گل کی ملکیت ہے اور میں
11:10اس کے نام ہی رکھوں گی میں کبھی
11:12بھی نومان کو نہیں دوں گی کیونکہ
11:14یہ گل کا بھی حق ہے
11:16اور سرویہ بولتی ہی رہتی ہے
11:18اور نومان خاموش کھڑا رہتا ہے
11:20گل کی ماں کہتی ہے کہ
11:22تمہاری بیوی ہی بولے گی یا تم بھی بولو گے
11:24لیکن نومان کچھ بھی نہیں
11:26کہتا اپنی ماں کو اور سرویہ
11:28بولتی ہی رہتی ہے کہ ہم یہ گھر
11:30لے کر ہی رہیں گے لیکن
11:32گل کی ماں
11:34نے پکا ارادہ کر لیا ہے
11:36کہ وہ کبھی بھی نہیں نومان کے
11:38نام پر کرے گی لیکن سرویہ
11:40جان بوجھ کر گل
11:42سامنے روئے گی اور کہے گی
11:44کہ تم وہ گھر میرے نام کر دو
11:46یا اپنے
11:48بھائی کے نام کر دو کیونکہ
11:50وہ ہمارا حق ہے صرف ہمارے
11:52پاس وہی جائدات ہے اور کچھ بھی
11:54نہیں ہے تمہارے پاس تو
11:56اتنا بڑا گھر اور
11:58سوسرار والے بھی امیر ہیں اور
12:00میرے پاس تو کچھ بھی نہیں ہے
12:02اور گل کو اپنی بھابی پر
12:04ترس آئے گا جس کی وجہ سے وہ
12:06سوچے گی کہ وہ
12:08گھر جو اپنے بھائی کے نام
12:10کر دے لیکن اس کی ماں نے
12:12اسے روکا ہوا ہے کہ نہیں
12:14تم کبھی بھی ان کے نام پر نہیں
12:16کرو گی پھر آپ دیکھیں گے کہ
12:18گل کو خوشکبری ملتی ہے
12:20لیکن نفیس گل
12:22کو آ کر کہتا ہے کہ مجھے
12:24ہر حال میں بیٹا ہی چاہیے
12:26یہ اپنے دماغ میں بٹھا
12:28لو بات کو اور
12:30گل تو پریشان ہو جاتی ہے
12:32نفیس کی یہ بات سن کر کہ
12:34یہ کیسا آدمی ہے جو
12:36اللہ کی دین ہے جو
12:38وہ لڑکا دے یا لڑکی دے لیکن
12:40نفیس تو جاہل
12:42مرد ہے اور وہ گل
12:44کو ایسے کہہ کر جاتا ہے
12:46جیسے وہ بیٹا
12:48کہے گی تو بیٹا ہی پیدا ہوگا
12:50گل بہت ہی زیادہ پریشان ہو جاتی
12:52ہے آنے والے ایک ساتھ میں
12:54یہ بھی دیکھیں گے کہ گل کو بیٹی ہوگی
12:56جس کی وجہ سے نفیس اسے چھوڑ کر
12:58دوسری شادی کرے گا اور جب
13:00وہ دوسری شادی کرے گا تو وہ
13:02اس کی اکل ٹکانے دلائے
13:04گی اس کے گھر والوں کی بھی اور
13:06اس کی خود کی بھی
13:08اور نفیس تو
13:10خوشی خوشی سے شادی کرے گا لیکن
13:12وہ ہی یہ سب
13:14کچھ اسے دکھائے گی
13:16کہ کسی کے ساتھ
13:18معصوم کے ساتھ زیادتی کیسے کی جاتی ہے
13:20اور اسی طرح گل اپنے گھر
13:22واپس آ جائے گی اور
13:24سب کا بہت برا انجام ہوگا
13:26سروئی اور نمان
13:28گل کی ماں کے پاس آتے ہیں اور آ کر
13:30کہتے ہیں کہ آپ نے اچھا
13:32نہیں کیا ہمارے ساتھ یہ گھر گل کے
13:34نام کر کے تو سرئیہ
13:36بولتی ہی رہتی ہے کہ یہ
13:38سب حق تو نمان کا تھا اور
13:40گل کی ماں کہتی ہے کہ جو
13:42میں نے اس کو پہلے پیسے دیے
13:44وہ کہاں پر گئے اور وصیت بھی
13:46دی لیکن اس نے سب کچھ
13:48اجار دیا اب یہ گل کی
13:50ملکیت ہے اور میں اس کے نام
13:52ہی رکھوں گی میں کبھی بھی
13:54نمان کو نہیں دوں گی کیونکہ
13:56گل کا بھی حق ہے اور
13:58سرئیہ بولتی ہی رہتی ہے اور
14:00نمان خاموش کھڑا رہتا ہے گل
14:02کی ماں کہتی ہے کہ تمہاری بیوی
14:04ہی بولے گی یا تم بھی بولو گے لیکن
14:06نمان کچھ بھی نہیں کہتا
14:08اپنی ماں کو اور سرئیہ بولتی
14:10ہی رہتی ہے کہ ہم یہ گھر
14:12لے کر ہی رہیں گے لیکن
14:14گل کی ماں نے
14:16پکا ارادہ کر لیا ہے کہ
14:18وہ کبھی بھی نہیں نمان کے نام پر
14:20کرے گی لیکن سرئیہ جان
14:22بوجھ کر گل کے سامنے
14:24روئے گی اور کہے گی کہ تم
14:26وہ گھر میرے نام کر دو
14:30کیونکہ وہ ہمارا حق ہے
14:32صرف ہمارے پاس وہی جائیدات
14:34ہے اور کچھ بھی نہیں ہے
14:36تمہارے پاس تو اتنا
14:38بڑا گھر اور سسرار والے
14:40بھی امیر ہیں اور میرے پاس
14:42تو کچھ بھی نہیں ہے اور گل
14:44کو اپنی بھابی پر ترس آئے گا
14:46جس کی وجہ سے وہ سوچے گی
14:48کہ وہ گھر
14:50جو اپنے بھائی کے نام پر کر دے
14:52لیکن اس کی ماں نے اسے
14:54روکا ہوا ہے کہ نہیں تم کبھی
14:56بھی ان کے نام پر نہیں کرو گی پھر
14:58دیکھیں گے کہ گل کو
15:00خوشکبری ملتی ہے لیکن
15:02نفیس گل کو آ کر
15:04کہتا ہے کہ مجھے ہر حال میں
15:06بیٹا ہی چاہیے یہ اپنے دماغ
15:08میں بٹھا لو بات
15:10کو اور گل تو
15:12پریشان ہو جاتی ہے نفیس کی یہ
15:14بات سن کر کہ یہ کیسا آدمی
15:16ہے جو اللہ کی دین
15:18ہے جو چاہے وہ
15:20لڑکا دے یا لڑکی دے لیکن
15:22نفیس تو جاہل
15:24مرد ہے اور وہ گل کو
15:26ایسے کہہ کر جاتا ہے جیسے وہ
15:28بیٹا کہے گی تو
15:30بیٹا ہی پیدا ہوگا گل
15:32بہت ہی زیادہ پریشان ہو جاتی ہے
15:34آنے والے ایک ساتھ میں یہ بھی دیکھیں گے
15:36کہ گل کو بیٹی ہو گی جس کی وجہ
15:38سے نفیس اسے چھوڑ کر دوسری شادی
15:40کرے گا اور جب وہ دوسری
15:42شادی کرے گا تو وہ اس کی
15:44اکل ٹکانے دلائے گی اس کے
15:46گھر والوں کی بھی اور اس کی
15:48خود کی بھی اور نفیس
15:50تو خوشی خوشی
15:52سے شادی کرے گا لیکن وہ
15:54یہ سب کچھ
15:56اسے دکھائے گی کہ
15:58کسی کے ساتھ معصوم کے ساتھ
16:00زیادتی کیسے کی جاتی ہے اور
16:02اسی طرح گل اپنے گھر واپس آ جائے گی
16:04اور سب کا بہت
16:06برا انجام ہوگا
16:08سرئیہ اور نمان گل کی ماں
16:10کے پاس آتے ہیں اور آ کر کہتے ہیں
16:12کہ آپ نے اچھا نہیں کیا
16:14ہمارے ساتھ یہ گھر گل کے نام
16:16کر کے تو سرئیہ
16:18بولتی ہی رہتی ہے کہ یہ سب حق
16:20تو نمان کا تھا اور
16:22گل کی ماں کہتی ہے کہ جو میں
16:24نے اس کو پہلے پیسے دیے وہ کہاں
16:26پر گئے اور وصیت بھی دی لیکن
16:28اس نے سب کچھ ہجار دیا
16:30اب یہ گل کی ملکیت ہے
16:32اور میں اس کے نام ہی رکھوں گی
16:34میں کبھی بھی نمان کو
16:36نہیں دوں گی کیونکہ یہ گل کا
16:38بھی حق ہے اور سرئیہ
16:40بولتی ہی رہتی ہے اور نمان
16:42خاموش کھڑا رہتا ہے گل کی
16:44ماں کہتی ہے کہ تمہاری بیوی ہی بولے گی
16:46یا تم بھی بولو گے لیکن نمان
16:48کچھ بھی نہیں کہتا اپنی ماں
16:50کو اور سرئیہ بولتی ہی رہتی ہے
16:52کہ ہم یہ گھر لے کر ہی
16:54رہیں گے لیکن سرئیہ
16:56گل کی ماں نے پکا
16:58ارادہ کر لیا ہے کہ وہ کبھی بھی
17:00نہیں نمان کے نام پر کرے گی
17:02لیکن سرئیہ جان بوجھ کر
17:04گل کے سامنے روئے گی
17:06اور کہے گی کہ تم وہ گھر
17:08میرے نام کر دو
17:10یا اپنے بھائی کے نام کر
17:12دو کیونکہ وہ ہمارا
17:14حق ہے صرف ہمارے پاس وہی
17:16ہے اور کچھ بھی نہیں ہے
17:18تمہارے پاس تو اتنا بڑا
17:20گھر اور سسرار والے بھی
17:22امیر ہیں اور میرے پاس تو کچھ بھی
17:24نہیں ہے اور گل کو
17:26اپنی بھابی پر ترس آئے گا جس کی
17:28وجہ سے وہ سوچے گی کہ وہ
17:30گھر جو اپنے
17:32بھائی کے نام پر کر دے لیکن
17:34اس کی ماں نے اسے روکا
17:36ہوا ہے کہ نہیں تم کبھی بھی ان کے
17:38نام پر نہیں کرو گی پھر آپ دیکھیں گے
17:40کہ گل کو
17:42خوشکبری ملتی ہے لیکن نفیس
17:44گل کو آ کر کہتا ہے
17:46کہ مجھے ہر حال میں بیٹا ہی چاہیے
17:48یہ اپنے دماغ میں
17:50بٹھا لو بات
17:52اور گل تو پریشان
17:54ہو جاتی ہے نفیس کی یہ بات سن کر
17:56کہ یہ کیسا آدمی ہے جو
17:58اللہ کی دین ہے جو
18:00چاہے وہ لڑکا دے
18:02یا لڑکی دے لیکن
18:04نفیس تو جاہل مرد ہے
18:06اور وہ گل کو ایسے
18:08کہہ کر جاتا ہے جیسے وہ
18:10بیٹا کہہ گی تو بیٹا
18:12ہوگا گل بہت ہی زیادہ
18:14پریشان ہو جاتی ہے آنے والے
18:16ساتھ میں یہ بھی دیکھیں گے کہ گل
18:18کو بیٹی ہوگی جس کی وجہ سے نفیس
18:20اسے چھوڑ کر دوسری شادی کرے گا
18:22اور جب وہ دوسری شادی کرے گا
18:24تو وہ اس کی اکل ٹکانے
18:26دلائے گی اس کے گھر والوں
18:28کی بھی اور اس کی خود کی بھی
18:30اور نفیس تو
18:32خوشی خوشی سے شادی
18:34کرے گا لیکن وہ ہی
18:36یہ سب کچھ اسے
18:38دکھائے گی کہ کسی کے ساتھ
18:40معصوم کے ساتھ زیادتی کیسے
18:42کی جاتی ہے اور اسی طرح گل
18:44اپنے گھر واپس آ جائے گی اور
18:46سب کا بہت برا انجام
18:48ہوگا سرئیہ اور نمان
18:50گل کی ماں کے پاس آتے ہیں
18:52اور آ کر کہتے ہیں کہ
18:54آپ نے اچھا نہیں کیا ہمارے ساتھ
18:56یہ گھر گل کے نام کر کے
18:58تو سرئیہ بولتی ہی رہتی ہے
19:00کہ یہ سب حق تو نمان
19:02کا تھا اور گل کی ماں
19:04کہتی ہے کہ جو میں نے اس کو
19:06پہلے پیسے دیے وہ کہاں پر گئے اور
19:08اسیت بھی دی لیکن اس نے
19:10سب کچھ اجار دیا اب یہ
19:12گل کی ملکیت ہے اور میں
19:14اس کے نام ہی رکھوں گی میں کبھی
19:16بھی نمان کو نہیں دوں گی کیونکہ
19:18یہ گل کا بھی حق ہے
19:20اور سرئیہ بولتی ہی
19:22رہتی ہے اور نمان خاموش
19:24کھڑا رہتا ہے گل کی ماں
19:26کہتی ہے کہ تمہاری بیوی ہی بولے گی
19:28یا تم بھی بولو گے لیکن نمان
19:30کچھ بھی نہیں کہتا اپنی ماں کو
19:32اور سرئیہ بولتی ہی رہتی ہے کہ
19:34گھر لے کر ہی رہیں گے لیکن
19:36سرئیہ گل کی ماں
19:38نے پکا ارادہ کر لیا ہے
19:40کہ وہ کبھی بھی نہیں نمان
19:42کے نام پر کرے گی لیکن سرئیہ
19:44جان بوجھ کر گل
19:46کے سامنے روئے گی اور کہے گی
19:48کہ تم وہ گھر میرے نام کر دو
19:50یا اپنے
19:52بھائی کے نام کر دو کیونکہ
19:54وہ ہمارا حق ہے صرف
19:56ہمارے پاس وہی جائداد ہے اور
19:58کچھ بھی نہیں ہے تمہارے پاس
20:00تو اتنا بڑا گھر اور
20:02سسرار والے بھی امیر ہیں اور
20:04میرے پاس تو کچھ بھی نہیں ہے
20:06اور گل کو اپنی بھابی
20:08پر ترسائے گا جس کی وجہ سے
20:10وہ سوچے گی کہ وہ
20:12گھر جو اپنے بھائی کے
20:14نام پر کر دے لیکن اس کی ماں
20:16نے اسے روکا ہوا ہے کہ
20:18نہیں تم کبھی بھی ان کے نام پر نہیں
20:20کرو گی پھر آپ دیکھیں گے کہ
20:22گل کو خوشکبری ملتی ہے
20:24لیکن نفیس
20:26گل کو آ کر کہتا ہے کہ
20:28مجھے ہر حال میں بیٹا ہی چاہیے
20:30یہ اپنے دماغ میں بٹھا لو
20:32بات کو
20:34اور گل تو پریشان ہو جاتی ہے
20:36نفیس کی یہ بات سن کر
20:38کہ یہ کیسا آدمی ہے جو
20:40اللہ کی دین ہے جو
20:42چاہے وہ لڑکا دے یا لڑکی دے
20:44لیکن نفیس تو
20:46جاہل مرد ہے اور وہ
20:48گل کو ایسے کہہ کر جاتا ہے
20:50جیسے وہ بیٹا
20:52کہے گی تو بیٹا ہی پیدا ہوگا
20:54گل بہت زیادہ پریشان
20:56ہو جاتی ہے آنے والے
20:58آپ میں یہ بھی دیکھیں گے کہ گل کو بیٹی ہوگی
21:00جس کی وجہ سے نفیس اسے
21:02چھوڑ کر دوسری شادی کرے گا اور
21:04جب وہ دوسری شادی کرے گا تو وہ
21:06اس کی اکل ٹکانے
21:08دلائے گی اس کے گھر والوں کی بھی
21:10اور اس کی خود کی بھی
21:12اور نفیس تو
21:14خوشی خوشی سے شادی کرے گا لیکن
21:16وہ ہی یہ سب
21:18کچھ اسے دکھائے گی
21:20کہ کسی کے ساتھ
21:22معصوم کے ساتھ زیادتی کیسے کی جاتی ہے
21:24اور اسی طرح گل اپنے گھر
21:26پاس آ جائے گی اور
21:28سب کا بہت برا انجام ہوگا
21:30سرئیہ اور نمان
21:32گل کی ماں کے پاس آتے ہیں اور آ کر
21:34کہتے ہیں کہ آپ نے اچھا
21:36نہیں کیا ہمارے ساتھ یہ گھر
21:38گل کے نام کر کے تو
21:40سرئیہ بولتی ہی رہتی ہے کہ
21:42یہ سب حق تو نمان کا تھا
21:44اور گل کی ماں کہتی ہے
21:46کہ جو میں نے اس کو پہلے پیسے
21:48دیے وہ کہاں پر گئے اور وسیعت
21:50بھی دی لیکن اس نے سب کچھ
21:52ہجاڑ دیا اب یہ گل
21:54کی ملکیت ہے اور میں اس کے نام
21:56ہی رکھوں گی میں کبھی بھی
21:58نمان کو نہیں دوں گی کیونکہ
22:00یہ گل کا بھی حق ہے اور
22:02سرئیہ بولتی ہی رہتی ہے اور
22:04نمان خاموش کھڑا رہتا ہے
22:06گل کی ماں کہتی ہے کہ تمہاری
22:08بیوی ہی بولے گی یا تم بھی بولو گے
22:10لیکن نمان کچھ بھی نہیں
22:12کہتا اپنی ماں کو اور سرئیہ
22:14بولتی ہی رہتی ہے کہ ہم یہ گھر
22:16لے کر ہی رہیں گے لیکن
22:18گل کی ماں
22:20پکا ارادہ کر لیا ہے کہ وہ
22:22کبھی بھی نہیں نمان کے نام
22:24پر کرے گی لیکن سرئیہ
22:26جان بوجھ کر گل کے سامنے
22:28روئے گی اور کہے گی کہ تم
22:30وہ گھر میرے نام کر دو
22:32یا اپنے
22:34بھائی کے نام کر دو کیونکہ
22:36وہ ہمارا حق ہے صرف ہمارے پاس
22:38وہی جائدات ہے اور کچھ بھی نہیں
22:40ہے تمہارے پاس تو اتنا
22:42بڑا گھر اور سسرار
22:44والے بھی امیر ہیں اور میرے
22:46پاس تو کچھ بھی نہیں ہے اور
22:48گل کو اپنی بھابی پر ترس آئے گا
22:50جس کی وجہ سے وہ سوچے گی
22:52کہ وہ
22:54گھر جو اپنے بھائی کے نام پر کر دے
22:56لیکن اس کی ماں نے اسے
22:58روکا ہوا ہے کہ نہیں تم
23:00کبھی بھی ان کے نام پر نہیں کرو گی
23:02پھر آپ دیکھیں گے کہ گل
23:04کو خوشکبری ملتی ہے لیکن
23:06نفیس گل کو آ کر
23:08کہتا ہے کہ مجھے ہر حال میں
23:10بیٹا ہی چاہیے یہ اپنے
23:12دماغ میں بٹھا لو
23:14بات کو اور
23:16گل تو پریشان ہو جاتی ہے
23:18نفیس کی یہ بات سن کر کہ یہ کیسا آدمی
23:20ہے جو اللہ
23:22کی دین ہے جو چاہے
23:24وہ لڑکا دے یا لڑکی دے لیکن
23:26نفیس تو جاہل
23:28مرد ہے اور وہ گل کو
23:30ایسے کہہ کر جاتا ہے جیسے
23:32وہ بیٹا
23:34کہے گی تو بیٹا ہی پیدا ہوگا
23:36گل بہت ہی زیادہ پریشان ہو جاتی ہے
23:38آنے والے ایک ساتھ میں یہ بھی
23:40دیکھیں گے کہ گل کو بیٹی ہوگی
23:42جس کی وجہ سے نفیس اسے چھوڑ کر
23:44شادی کرے گا اور جب وہ دوسری
23:46شادی کرے گا تو وہ
23:48اس کی اکل ٹکانے دلائے گی
23:50اس کے گھر والوں کی بھی اور
23:52اس کی خود کی بھی اور
23:54نفیس تو خوشی خوشی
23:56سے شادی کرے گا لیکن وہ
23:58ہی یہ سب
24:00کچھ اسے دکھائے گی کہ
24:02کسی کے ساتھ
24:04معصوم کے ساتھ زیادہ کیسے کی جاتی ہے
24:06اور اسی طرح گل اپنے گھر واپس آ جائے گی
24:08اور سب کا
24:10بہت برا انجام ہوگا
24:12سرئیہ اور نمان
24:14گل کی ماں کے پاس آتے ہیں اور آ کر
24:16کہتے ہیں کہ آپ نے اچھا نہیں
24:18کیا ہمارے ساتھ یہ گھر گل کے
24:20نام کر کے تو سرئیہ
24:22بولتی ہی رہتی ہے کہ یہ سب
24:24حق تو نمان کا تھا اور
24:26گل کی ماں کہتی ہے کہ جو
24:28میں نے اس کو پہلے پیسے دیے وہ
24:30کہاں پر گئے اور وسیعت بھی دی
24:32لیکن اس نے سب کچھ
24:34اجار دیا اب یہ گل کی
24:36ملکیت ہے اور میں اس کے نام ہی
24:38رکھوں گی میں کبھی بھی
24:40نہیں دوں گی کیونکہ یہ گل
24:42کا بھی حق ہے اور سرئیہ
24:44بولتی ہی رہتی ہے اور نمان
24:46خاموش کھڑا رہتا ہے گل
24:48کی ماں کہتی ہے کہ تمہاری بیوی ہی
24:50بولے گی یا تم بھی بولو گے لیکن
24:52نمان کچھ بھی نہیں کہتا اپنی
24:54ماں کو اور سرئیہ بولتی ہی رہتی
24:56ہے کہ ہم یہ گھر لے کر ہی
24:58رہیں گے لیکن
25:00گل کی ماں نے پکا
25:02ارادہ کر لیا ہے کہ وہ کبھی
25:04بھی نہیں نمان کے نام پر کرے گی
25:06لیکن سرئیہ جان بوجھ کر
25:08گل کے سامنے روئے گی
25:10اور کہے گی کہ تم وہ گھر
25:12میرے نام کر دو
25:14یا اپنے بھائی کے نام
25:16کر دو کیونکہ وہ
25:18ہمارا حق ہے صرف ہمارے پاس وہی
25:20جائدات ہے اور کچھ بھی نہیں ہے
25:22تمہارے پاس تو اتنا
25:24بڑا گھر اور سسرار والے
25:26بھی امیر ہیں اور میرے پاس تو
25:28کچھ بھی نہیں ہے اور گل
25:30کو اپنی بھابی پر ترسائے گا
25:32جس کی وجہ سے وہ سوچے گی کہ
25:34گھر جو
25:36اپنے بھائی کے نام پر کر دے لیکن
25:38اس کی ماں نے اسے روکا
25:40ہوا ہے کہ نہیں تم کبھی بھی
25:42ان کے نام پر نہیں کرو گی پھر آپ دیکھیں
25:44گے کہ گل کو
25:46خوشکبری ملتی ہے لیکن نفیس
25:48گل کو آ کر کہتا ہے
25:50کہ مجھے ہر حال میں بیٹا ہی
25:52چاہیے یہ اپنے دماغ
25:54میں بٹھا لو بات
25:56کو اور گل تو پریشان
25:58ہو جاتی ہے نفیس کی یہ بات
26:00سن کر کہ یہ کیسا آدمی ہے
26:02ہم اللہ کی دین ہے
26:04جو چاہے وہ لڑکا دے
26:06یا لڑکی دے لیکن
26:08نفیس تو جاہل مرد ہے
26:10اور وہ گل کو ایسے
26:12کہہ کر جاتا ہے جیسے وہ
26:14بیٹا کہے گی تو
26:16بیٹا ہی پیدا ہوگا گل بہت
26:18ہی زیادہ پریشان ہو جاتی ہے
26:20آنے والے ایک ساتھ میں یہ بھی دیکھیں گے
26:22کہ گل کو بیٹی ہوگی جس کی وجہ سے
26:24نفیس اسے چھوڑ کر دوسری شادی
26:26کرے گا اور جب وہ دوسری شادی
26:28کرے گا تو وہ اس کی اکل
26:30دلائے گی اس کے گھر والوں کی بھی
26:32اور اس کی خود کی بھی
26:34اور نفیس
26:36تو خوشی خوشی سے شادی
26:38کرے گا لیکن وہ ہی
26:40یہ سب کچھ
26:42اسے دکھائے گی کہ
26:44کسی کے ساتھ معصوم کے ساتھ
26:46زیادتی کیسے کی جاتی ہے اور
26:48اسی طرح گل اپنے گھر واپس آ جائے گی
26:50اور سب کا بہت برا
26:52انجام ہوگا
26:54سرویہ اور نمان گل کی ماں کے پاس
26:56آتے ہیں اور آ کر کہتے ہیں
26:58کہ آپ نے اچھا نہیں کیا ہمارے ساتھ
27:00یہ گھر گل کے نام کر کے
27:02تو سرویہ بولتی ہی
27:04رہتی ہے کہ یہ سب حق تو نمان
27:06کا تھا اور گل کی ماں
27:08کہتی ہے کہ جو میں نے اس
27:10کو پہلے پیسے دیے وہ کہاں پر گئے
27:12اور وصیت بھی دی لیکن
27:14اس نے سب کچھ ہجار دیا
27:16اب یہ گل کی ملکیت ہے اور
27:18میں اس کے نام ہی رکھوں گی میں
27:20کبھی بھی نمان کو نہیں دوں
27:22گی کیونکہ یہ گل کا بھی حق
27:24ہے اور سرویہ بولتی
27:26ہی رہتی ہے اور نمان خاموش
27:28کھڑا رہتا ہے گل کی ماں
27:30کہتی ہے کہ تمہاری بیوی ہی بولے گی
27:32یا تم بھی بولو گے لیکن نمان
27:34کچھ بھی نہیں کہتا اپنی ماں کو
27:36اور سرویہ بولتی ہی رہتی ہے
27:38کہ ہم یہ گھر لے کر ہی رہیں گے
27:40لیکن گل کی
27:42ماں نے پکا ارادہ
27:44کر لیا ہے کہ وہ کبھی بھی
27:46نہیں نمان کے نام پر کرے گی لیکن
27:48سرویہ جان بوجھ کر گل
27:50کے سامنے روئے گی اور
27:52سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
27:54اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
27:56اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
27:58اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
28:00اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
28:02اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
28:04اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
28:06اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
28:08اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
28:10اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
28:12اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
28:14اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
28:16اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
28:18اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
28:20اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
28:22اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
28:24اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
28:26اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
28:28اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
28:30اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
28:32اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
28:34اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
28:36اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
28:38اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
28:40اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
28:42اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
28:44اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
28:46اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
28:48اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
28:50اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
28:52اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
28:54اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
28:56اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
28:58اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
29:00اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
29:02اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
29:04اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
29:06اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
29:08اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
29:10اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
29:12اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
29:14اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
29:16اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
29:18اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
29:20اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
29:22اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
29:24اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
29:26اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
29:28اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
29:30اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
29:32اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
29:34اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
29:36اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
29:38اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
29:40اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
29:42اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
29:44اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
29:46اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
29:48اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
29:50اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
29:52اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
29:54اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
29:56اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
29:58اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
30:00اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
30:02اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
30:04اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
30:06اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
30:08اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
30:10اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
30:12اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
30:14اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
30:16اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
30:18اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
30:20اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
30:22اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
30:24اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
30:26اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
30:28اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
30:30اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
30:32اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
30:34اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
30:36اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
30:38اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
30:40اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
30:42اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
30:44اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
30:46اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
30:48اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
30:50اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
30:52اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
30:54اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
30:56اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
30:58اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
31:00اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
31:02اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
31:04اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
31:06اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
31:08اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
31:10اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
31:12اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
31:14اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
31:16اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
31:18اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
31:20اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
31:22اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
31:24اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
31:26اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
31:28اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
31:30اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
31:32اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
31:34اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
31:36اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
31:38اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
31:40اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
31:42اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
31:44اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
31:46اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
31:48اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
31:50اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
31:52اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
31:54اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
31:56اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
31:58اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
32:00اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
32:02اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
32:04اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
32:06اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
32:08اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
32:10اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
32:12اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
32:14اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
32:16اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
32:18اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
32:20اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
32:22اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
32:24اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
32:26اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
32:28اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
32:30اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
32:32اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
32:34اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
32:36اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
32:38اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
32:40اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
32:42اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
32:44اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
32:46اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
32:48اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
32:50اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
32:52اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
32:54اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
32:56اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
32:58اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
33:00اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
33:02اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
33:04اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
33:06اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
33:08اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
33:10اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
33:12اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
33:14اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
33:16اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
33:18اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
33:20اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
33:22اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
33:24اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
33:26اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
33:28اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
33:30اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
33:32اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
33:34اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
33:36اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
33:38اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
33:40اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
33:42اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
33:44اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
33:46اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
33:48اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
33:50اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
33:52اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
33:54اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
33:56اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
33:58اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
34:00اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
34:02اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
34:04اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
34:06اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
34:08اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
34:10اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
34:12اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
34:14اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
34:16اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
34:18اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
34:20اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
34:22اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
34:24اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
34:26اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
34:28اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
34:30اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
34:32اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
34:34اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
34:36اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
34:38اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
34:40اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
34:42اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
34:44اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
34:46اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
34:48اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
34:50اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
34:52اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
34:54اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
34:56اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
34:58اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
35:00اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
35:02اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
35:04اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
35:06اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
35:08اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
35:10اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
35:12اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
35:14اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
35:16اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
35:18اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
35:20اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
35:22اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
35:24اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
35:26اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
35:28اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
35:30اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
35:32اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
35:34اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
35:36اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
35:38اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
35:40اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
35:42اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
35:44اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
35:46اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
35:48اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
35:50اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
35:52اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
35:54اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
35:56اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
35:58اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
36:00اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
36:02اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
36:04اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
36:06اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
36:08اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
36:10اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
36:12اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
36:14اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
36:16اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
36:18اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
36:20اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
36:22اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
36:24اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
36:26اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
36:28اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
36:30اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
36:32اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
36:34اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
36:36اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
36:38اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
36:40اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
36:42اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
36:44اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
36:46اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
36:48اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
36:50اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
36:52اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
36:54اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
36:56اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
36:58اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
37:00اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
37:02اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
37:04اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
37:06اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
37:08اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
37:10اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
37:12اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
37:14اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
37:16اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
37:18اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
37:20اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
37:22اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
37:24اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
37:26اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
37:28اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
37:30اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
37:32اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
37:34اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
37:36اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
37:38اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
37:40اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی
37:42اور سرویہ جان بوجھ کر گل کے سامنے روئے گی

Recommended