Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • yesterday
Hazrat Banda Nawaz Gesudaraz RA | 14 May 2025 | ARY Qtv

Host: Sarwar Hussain Naqshbandi

Guest: Dr Mufti Hafiz Irfanullah Saifi, Mufti Ghulam Yaseen Nizami

#HazratBandaNawazGesudarazRA #islam #aryqtv

Join ARY Qtv on WhatsApp ➡️ https://bit.ly/3Qn5cym
Subscribe Here ➡️ https://bit.ly/aryqtv
Instagram ➡️ https://www.instagram.com/aryqtvofficial
Facebook ➡️ https://www.facebook.com/ARYQTV/
Website ➡️ https://aryqtv.tv/
Watch ARY Qtv Live ➡️ http://live.aryqtv.tv/
TikTok ➡️ https://www.tiktok.com/@aryqtvofficial
Transcript
00:00ڈاکٹر سرور حسین نقشبندی
00:30تصوف کے حوالے سے برسغیر میں جانا پہچانا ہے
00:32اور دکن میں چشتیا سلسلے کے بانی جن کو کہا جاتا ہے
00:36اور بہت ساری کتب کسیرہ کے مصنف ہیں
00:40اور روحانیت کے اعتبار سے تصوف کے اعتبار سے
00:43علم کے اعتبار سے تحریر کے اعتبار سے
00:46اور خاص طور پر جب ہم اردو زبان کے ابتدائی خد و خال کی بات کرتے ہیں
00:52تو اس وقت ہمیں حضرت بندہ نواز گیسو دراز رحمت اللہ علیہ کا نام
00:57جو ابتدائی دیوان شائری کے ہمیں ملتے ہیں
00:59اردو زبان کے
01:00اور اس کے جب ہم ارتکا کی یا اس کی بنیادوں کی بات کرتے ہیں
01:04تو وہاں پہ حضرت سید بحمد بن یوسف الحسینی
01:08جن کے القاب حضرت بندہ نواز گیسو دراز رحمت اللہ علیہ
01:14ان کا نام ہمیں بہت تواتر سے ملتا ہے
01:17اور جب ہم اردو زبان کے ابتدائی خد و خال کی
01:21اور خاص طور پر شائری کی بات کرتے ہیں
01:23تو وہاں پہ حضرت کے کمالات
01:26ان کے علمی کمالات خاص طور پر
01:28زبان کی کو تکمیل دینے میں
01:30اور اس کو آگے بڑھانے میں
01:32ان کا بہت نمائی کردار ہے
01:34اور ہمارے اہل تصوف میں
01:36جتنے بھی ہمارے بزرگ ہیں
01:37ان کے ہاں جو عدب کی اہمیت ہے
01:39وہ بہت اہمیت کی حامل ہے
01:41کہ انہوں نے روحانیت کے ساتھ ساتھ
01:43زبان کی ترویز میں بھی اپنا
01:45بہت بنیادی کردار ادا کیا
01:47کتب کسیرہ کے مصنف ہیں
01:49اور خاص طور پر ان کی جو
01:50شرح فسوس الحکم
01:53جو حضرت شیخ ابن العربی
01:56رحمت اللہ علیہ کی
01:57کتاب کی شرح انہوں نے لکھی ہے
01:59وہ بہت معروف ہے
02:00اس کے علاوہ بھی بہت ساری
02:01کتب ہیں تصوف کی
02:03روحانیت کی
02:05اور خاص طور پر
02:06نظریہ وعدت الوجود کے حوالے سے
02:09آپ کا بہت ذکر اور بہت نام
02:11اہل تصوف میں لیا جاتا ہے
02:13تو ایئر وائی کیو ٹی وی کا یہ اعزاز ہے
02:15اور بلکہ میں سمجھتا ہوں کہ اعزاز ہے
02:18کہ وہ ہمیشہ آپ کے لیے ایسے
02:20بزرگوں کی خدمات
02:21ان کی تعلیمات
02:22اور ان کے تعرف کو
02:23لے کر آپ تک آتے ہیں
02:25کہ جن کا ذکر شاید آپ کو
02:27کہیں اور سننے کو
02:29یا دیکھنے کو نہ ملے
02:30تو آج ہم ذکر کر رہے ہیں
02:31حضرت سید محمد بن یوسف الحسینی
02:34اور جن کو
02:35زیادہ تر ہم جانتے ہیں
02:37حضرت بندہ نواز
02:38گیسو دراز رحمت اللہ علیہ کے نام سے
02:41آج ان کی خدمات
02:42ان کی تعلیمات
02:43کا ذکر کریں گے
02:44ان کے حوالے سے بات کریں گے
02:46ہماری خوش قسمتی ہے
02:47ہمارے ساتھ تشریف فرما ہے
02:48جنابِ
02:49ڈاکٹر مفتی
02:50محمد رفان اللہ
02:51سیفی صاحب
02:52السلام علیکم
02:53بہت شکریہ
02:55حضرت آپ کی تشریف آوری کا
02:56اور آپ کی
02:57موجودگی کا
02:58اور آج انشاءاللہ آپ سے
02:59ہم بات کریں گے
03:00ہمارے ساتھ
03:00تشریف فرما ہے
03:01جنابِ مفتی غلام
03:02یاسیر نظامی صاحب
03:04حضرت آپ کا بہت شکریہ
03:05حضرت نوازی
03:06آپ کی تشریف آوری کا
03:07بہت شکریہ
03:07حضرتِ گیسو دراز
03:09رحمت اللہ علیہ
03:09آپ کا نام اور
03:11اس میں کچھ ابتدائی
03:13چیزوں کا میں نے ذکر کیا
03:15تو جب ہم ان کے تعرف کی بات کر رہے ہیں
03:17تو ہمارے یقیناً سننے والوں میں
03:19بہت سارے ایسے لوگ ہوں گے
03:21کہ جنہیں
03:21ان کے شاید نام
03:23ان کے لیے پہلی دفعہ
03:24وہ سن رہے ہوں
03:25بہت سارے نوجوان خاص طور پر
03:27جو تصوف کا
03:28روحانیت کا ذوق رکھتے ہیں
03:30ان کے لیے میں سمجھتا ہوں
03:31کہ بہت امپورٹنٹ ہوگا
03:32کہ آپ کے زمانہ
03:33ولادت اور آپ کے کچھ
03:34خاندانی پسمنظر کے حوالے سے
03:36آغاز فرمائیے
03:37بسم اللہ الرحمن الرحیم
03:39بہت شکریہ
03:40حضرتِ سید محمد
03:42بندہ نواز
03:43گیسو دراز
03:44رحمت اللہ علیہ
03:45سلسلہ چشتیا کے
03:48ان بلند پایا
03:49بزرگوں میں سے ہیں
03:51کہ جن کی
03:53خدمات
03:54اور جن کا روحانی اثر
03:56نہ صرف برے صغیر
03:59پاکو ہند میں
04:00بلکہ دنیا کے
04:02کونے کونے تک
04:03پہنچا
04:04اور یہ اتنا
04:06گہرہ اثر ہے
04:07اور ان کی خدمات کے
04:09نقوش اتنے گہرے ہیں
04:10کہ قیامت تک
04:11وہ تازہ رہیں گے
04:13اور لوگ ان سے
04:13فیضیاب ہوتے رہیں گے
04:15حضرتِ
04:17بندہ نواز
04:18گیسو دراز
04:19رحمت اللہ علیہ
04:20آپ
04:20ساداتِ کرام سے
04:22تعلق رکھتے ہیں
04:23اور حضرتِ سیدنا
04:24امامِ حسین
04:25رضی اللہ تعالی
04:26انہو کی
04:26اولاد سے
04:27آپ کے
04:29آبا
04:29عراق سے
04:31منتقل ہو کر
04:32حیرات میں آئے
04:33اور پھر
04:35حیرات سے
04:35برے صغیر
04:37یہاں پر
04:38دہلی میں
04:38منتقل ہو کر
04:39یہاں تشریف لے آئے
04:41اور اس کا
04:41ذکر
04:42مختلف
04:43کتب میں ملتا ہے
04:44کہ سلطان محمد
04:45غوری کا جب
04:45زمانہ تھا
04:46تو اس وقت
04:47پہلے یہ ہوتا تھا
04:49کہ مختلف
04:50بادشاہ جب
04:50ایک علاقے سے
04:51دوسری میں جاتے
04:52تو علماء
04:52مشایخ اور
04:53سادات
04:54ان کے ساتھ
04:54ہوتے تھے
04:54تو اس وقت
04:56آپ کے
04:56آبا میں سے
04:57کوئی دہلی میں
04:58تشریف لائے
04:59اور
04:59کتب تاریخ
05:00نے اس کا
05:00ذکر کیا
05:01آپ کے
05:02والدِ محترم
05:03حضرتِ
05:03یوسف
05:04سید محمد
05:05یوسف
05:06حسینی
05:06رحمت اللہ علیہ
05:08ان کا
05:09اس وقت
05:09سیاسی حوالے سے
05:10ایک اپنا کردار تھا
05:12اور آپ
05:13حکومتی
05:14حوالے سے
05:14ایک اہم
05:15اہددار بھی تھے
05:15اور ایک
05:16اثر و رسوخ
05:17رکھتے تھے
05:18آپ کی
05:18ولادتِ مبارکہ
05:19سات سو بیس
05:21ہجری میں
05:21چار رجب
05:22سات سو بیس
05:23ہجری میں
05:23آپ کی
05:24ولادتِ مبارکہ
05:25ہوتی ہے
05:25گویا کہ یہ
05:26آٹھویں ہجری
05:27کا وہ دور ہے
05:28جس دور میں
05:29دہلی کو
05:29ایک علمی حوالے سے
05:31ایک خاص
05:32اہمیت حاصل تھی
05:33تیرہویں صدی کا آخر
05:34تقریباً بنتا ہے
05:35یعنی ہم
05:36ہجری کی
05:36اگر بات کریں
05:37اور اس وقت
05:38تو یہ
05:38یعنی ایک
05:39اروج کا دور تھا
05:40اور یہاں
05:40اس وقت
05:41مسلمان
05:41حکمران
05:42جو
05:43علم کے حوالے سے
05:44اور علم دوستی کے حوالے سے
05:45معروف تھے
05:46اور جانے پہچانے تھے
05:47اور ترقی
05:48اور اس برے صغیر کی
05:49کو
05:50اڑانے
05:51اٹھانے میں
05:52انہوں نے بہت
05:52اہم کردار ادا کیا
05:54تو
05:54یہ گھرانا
05:55اور اس طرح
05:56آپ کے ساتھ
05:57جو دوسرے
05:57گھرانے کے لوگ تھے
05:59انہوں نے
06:00بہت اہم کردار کیا
06:00حضرت
06:01گیسو دراز بندہ
06:02نواز رحمت اللہ علیہ
06:03آپ
06:04چونکہ
06:05سلسلہ چشتیا کے
06:06اس
06:07اہم
06:09افراد سے
06:10متعلق ہیں
06:10اور سلسلہ چشتیا کی
06:12آپ کا جو
06:13سلسلہ
06:14طریقت ہے
06:15حضرت
06:15شیخ نصیر الدین
06:17دیلوی رحمت اللہ علیہ
06:18چراغ دیلوی رحمت اللہ علیہ
06:20اور وہ
06:20حضرت خاجہ نظام الدین
06:21اولیہ رحمت اللہ علیہ
06:22یعنی بہت
06:23بلند پایا
06:24ہستیاں ہیں
06:25آپ نے جن سے
06:26اقتصاب فیض کیا
06:26یعنی تصوف کے
06:27برے سگیر میں
06:28جو بنیادی
06:29بزرگ ہیں
06:29چشتی
06:30سلسلے
06:30اور پھر آپ دیکھئے
06:31ان کے جو ہم اثر ہیں
06:33ان میں
06:34حضرت شیخ
06:36اشرف جہانگیر
06:38سمنانی رحمت اللہ علیہ
06:39اور حضرت
06:40یحییٰ منیری
06:41رحمت اللہ علیہ
06:41جیسے
06:42بلند ہستیاں
06:43جو ان کے اہم اثر بھی ہیں
06:44اور ان سے
06:45ملاقات کا بھی
06:45ثبوت ملتا ہے
06:46قریب قریب زمانہ
06:47چک
06:48یعنی اللہ تعالیٰ نے
06:49اس دور میں
06:49آپ کو
06:50یہاں بھیجا
06:52اور آپ نے
06:53پھر کچھ عرصہ دہلی رہے
06:54دہلی کے حالات کی
06:56کچھ خرابی کی وجہ سے
06:57آپ دولت آباد کی طرف
06:58منتقل ہوئے
06:59اور میں یہاں یہ بھی
07:00ارز کرتا جاؤں
07:01کہ آپ کے مامو جو ہیں
07:02دولت آباد کے
07:03بقاعدہ گورنر تھے
07:04چک
07:05اور یعنی
07:06یہ اس طرح کا
07:06آپ کا خاندانی پس منظر تھا
07:08اور اس وقت
07:09آپ کی تشریف آوری ہوتی ہے
07:11اور آپ بہت جلد
07:12یعنی
07:13تھوڑی سی عمر میں
07:14اللہ تعالیٰ نے
07:16آپ کو جو روحانی
07:17اور علمی مقامتہ فرمایا
07:19آپ اس سے
07:20فیضیاب ہوتے ہیں
07:21اور پھر آگے
07:22مخلوق کو فیضیاب ہونے کی طرح
07:23آپ اپنی توجہ فرماتے ہیں
07:25بلکل ٹھیک
07:25مفتی صاحب
07:27گفتگو کو ہم آگے بڑھائیں
07:28تو زمانہ ولادت کی بات کی
07:30اور کچھ ابتدائی خد و خال کے حوالے سے
07:32میں نے بھی ذکر کیا
07:33تو ان صوفیہ کرام کی
07:35جو ابتدائی تربیت ہے
07:38ابتدائی تعلیم ہے
07:39ولادت کے بعد ظاہر ہے
07:41کہ پھر ایک زمانہ آتا ہے
07:42کہ تربیت
07:43بچپن سے شروع ہو جاتی ہے
07:44اور یہ کہا جاتا ہے
07:45کہ جو ابتدائی عمر ہوتی ہے
07:48اسی کے اندر جو تربیت کے خد و خال ہیں
07:50وہ بننا شروع ہو جاتے ہیں
07:52اور اس کی بنیاد رکھ دی جاتی ہے
07:54تو جیتنے بھی بزرگ ہیں
07:55جو بلند پایا ہیں
07:57ان کے ہم دیکھتے ہیں
07:58کہ بچپن سے ان کو ایک ایسا محول
08:00میسر آتا ہے
08:01ابتدائی زندگی کے عیام میں
08:03کہ جہاں سے وہ پھر
08:04پروان چڑھتے ہوئے روشنی کا منار بن جاتے ہیں
08:07تو حضرت بندہ نواز
08:08گیسو دراز رحمت اللہ علیہ کی
08:10جو ابتدائی تربیت ہے
08:11تعلیم ہے
08:12اس کے حوالے سے کچھ ارشاعت فرمائی
08:14بسم اللہ الرحمن الرحیم
08:16بہت بہت شکریہ
08:17آپ کو خاجہ دکن
08:19سلطان القلم
08:21صدر الدین
08:22بندہ نواز
08:24گیسو دراز ہے
08:25یہ آپ کے وہ القابات ہیں
08:28جو آپ کے پیرو مرشد نے آپ کو عطا فرمائے
08:31چوبان اللہ
08:32آپ حضرت خاجہ نصیر الدین محمود چراغ کے
08:37مرید خاص اور خلیفہ خاص ہیں
08:40چوبان اللہ
08:41جب سیدنا نصیر الدین محمود چراغ دلوی
08:45رحمت اللہ علیہ نے
08:46آپ نے فرمایا
08:47آپ کے وسال کا وقت تھا
08:49آپ نے فرمایا
08:50بھئی میرے خلفہ کو بنایا جائے
08:52تو ان خلفہ میں ان کا نام نہیں تھا
08:54ٹھیک
08:55تو آپ نے فرمایا
08:56بھئی
08:56وہ سید زادہ کہاں پر ہے
08:58اس سید زادے کا نام جو ہے
09:00وہ اس کے اندر نہیں ہے
09:01تو جب وہ نام لیا گیا
09:04اس نام لینے کے بعد
09:05پھر آپ نے فرمایا
09:07ہاں میری جان نشینی کا
09:09اگر کوئی صحیح حق دار ہے
09:11تو حضرت بندہ نواز گیسو دراز ہے
09:13سبان اللہ
09:14اور بندہ نواز
09:16مرشد نے آپ کو عطا فرمایا
09:17کبلہ راکٹر صاحب بات یہ ہے
09:19آپ حسنی حسینی سید ہیں
09:22آپ نجیب ترفین حسینی سید ہیں
09:25آپ کا سلسلہ نصب
09:26اٹھارہ واسطوں سے
09:28سیدنا امام علی مقام
09:30سیدنا امام حسین تک جا ملتا ہے
09:31سبان اللہ
09:32آپ کے والدے محترم
09:34اور آپ کے نانا جان
09:36یہ دونوں کے دونوں
09:37حضرت خاجہ محبوب الہی
09:39نظام الدین اولیاء کے مریدیں خاص تھے
09:41سبان اللہ
09:41اور آپ کے گھر کے اندر
09:43ہمیں وقت حضرت محبوب الہی کا ذکر پاک ہوتا تھا
09:46اب دیکھیں
09:47اتنی محبوب ہستی کا ذکر پاک گھر میں ہو رہا ہے
09:50تو اس کے اثرات تو ہوں گے
09:52اور اسی کے ساتھ ساتھ
09:53آونی کے گھر کے اندر
09:55حضرت خاجہ نصیر الدین محبوب چراغ دلوی
09:57ان کا ذکر پاک ہوتا تھا
09:59جب آپ کی
10:00آپ کے والدے محترم نے
10:01آپ کو قرآن پاک حفظ کروایا
10:03آپ نے ابھی انٹرو کے اندر بتایا
10:05کہ آپ تصوف کے بادشاہ ہیں
10:07تصوف سے ہٹ کر
10:08تفسیر
10:09حدیث
10:10فق
10:11بلاغت
10:12تاریخ
10:13یہ تمام کی تمام ایسی کتب ہیں
10:16جن کے اندر آپ نے اپنا لوہا منوایا ہے
10:19دلی کے اندر
10:20جو تفسیر ہے وہ تو آج بھی ہمارے عام
10:22بہت اس کا چرچہ ہے
10:24اور آج بھی جو اہلِ علم ہیں
10:25اس کو بڑی محبوب
10:26دلی کو نا
10:27دلی کو کتبِ ہندوستان بنانے میں
10:29سب سے اہم کردار جس ہستی کا ہے
10:31وہ حضرت بندہ نواز گیسو دراز کا ہے
10:33یہاں پر آپ نے چرتالی سال
10:36دین کی تعلیم اور خدمت کی ہے
10:39اتنا عرصہ یہاں پر خدمت کرنے کے بعد
10:42پھر آپ جو ہے وہ گلبرگا دولت آباد
10:44وہاں پر تشریف لے گئے
10:45دلی کو اروج دلوانے میں
10:47اور یہاں پر اسلام کا علم بلند کروانے میں
10:50سب سے زیادہ جس ہستی کا کردار رہا ہے
10:53وہ حضرت بندہ نواز گیسو دراز کا ہے
10:55گیارہ سال کی عمر میں
10:57آپ کے والدے محترم
10:58دنیا سے پردہ کر جاتے ہیں
10:59آپ کے ایک بڑے بھائی بھی تھے
11:01جن کا نام سید چندن شاہ ہے
11:03چندن شاہ بھی بیان کیا جاتا
11:05اور چندہ شاہ بھی بیان کیا
11:06دونوں طرح کی روایات ہیں
11:07وہ پندہ سال کی عمر جب ہوتی ہے
11:10وہ آپ کو لے کر
11:11حضرت خاجہ نصیر الدین محمود چراک دہلوی
11:14وہ جہاں پر جمعہ پڑھایا کرتے تھے
11:16ان کے بارگاہ میں حاضر ہوئے
11:17حضرت صاحب نے جب ان کو دیکھا
11:19تو دیکھ کر فوراں فرمایا
11:21ارے بھائی تم ہی میرے محبوب ہو
11:23کہ جس محبوب کا مجھے صدیوں سے انتظار تھا
11:25اور تمہارے انتظار میں
11:27میری صدیاں گزر جانا
11:29یہ میرے لئے کوئی معنی نہیں رکھتا
11:31آپ نے ان کو بیعت کروائی
11:33اور بیعت کروانے کے بعد
11:34بڑے بھائی جو ہیں وہ واپس چلے گئے
11:36اور آپ اپنے پیرو مرشد کی خدمت میں رہے ہیں
11:39اب جو غور طلب بات کیا
11:41کتنا عرصہ رہے ہیں
11:42اٹھارہ سال اپنے پیرو مرشد کی خدمت میں رہے ہیں
11:44کبھی بھی پیرو مرشد کے سامنے
11:46کوئی بات نہیں کی
11:47پیرو مرشد نے جس طرح حکم دیا ہے
11:50آپ نے اسی طرح زندگی بسر کیا ہے
11:52سارے کے سارے معمولات
11:54روحانی فیوز و برقات
11:56جو کچھ بھی آپ نے حاصل کیا ہے
11:58حضرت خاجہ نصیر الدین محمود چرانک دہلوی کے
12:00درے خانہ سے حاصل کیا ہے
12:02یہ ہے وہ آپ کا مقام اور مرتبہ
12:05اور یہی مقام اور مرتبہ دیکھا جائے
12:07آج بھی وہاں پر لوگ
12:08جو ہیں ان کی بارگاہ میں
12:09اپنی عقیدتوں اور محبتوں کا نظرانہ
12:11پیش کرنے کے لئے حاضر ہوتی ہیں
12:13ہماری خوشبقتی ہے
12:14اے آر وی کیو ٹی وی کی خوشبقتی ہے
12:17کہ اللہ کے اتنے نیک اور برگزرنا
12:19بندے کی بارگاہ میں
12:20اپنی عقیدتوں اور محبتوں کا نظرانہ
12:22پیش کرنے کے لئے انہیں اس پروگرام کا احتمام کیا ہے
12:25سبحان اللہ
12:25ناظرین اکرام
12:27حضرت بندہ نواز
12:28گیسودراز رحمت اللہ علیہ کے حوالے سے
12:30یہ خصوصی نشست
12:32یہ خصوصی پروگرام
12:33آپ کے خدمت میں
12:34پیش کیا جا رہا ہے
12:35ہمارے ساتھ رہیے
12:36لوٹتے ہیں
12:36ایک مختصر سے وقفے کے بعد
12:38جی ناظرین خوش آمدیت کہتے ہیں
12:40وقفے کے بعد آپ کو آج آپ
12:41پروگرام دیکھ رہے ہیں
12:42خدمات اور حیات کے حوالے سے
12:45حضرت بندہ نواز
12:46گیسودراز رحمت اللہ علیہ
12:47ان کی زندگی کا ذکر کر رہے ہیں
12:49ان کے کمالات کا ذکر ہو رہا ہے
12:51ان کے روحانی
12:51فیوز و برکات کا ذکر ہو رہا ہے
12:54ان کی تعلیم و تربیت کا ذکر ہو رہا ہے
12:55اور اس کے اثرات کا ذکر ہو رہا ہے
12:57جو فیوز و برکات انہوں نے
12:59اپنے شیخ کامل سے لیے
13:01اور پھر اس کو کس طرح سے
13:03آگے پھیلایا
13:04سب سے پہلے
13:04ہم نے ان کی ولادت کا ذکر کیا
13:06ان کی تعلیم و تربیت کا ذکر کیا
13:08تو اب اس مرلے پر گفتگو
13:10ہماری آن پہنچی ہے
13:11روکس صاحب کی خمدت میں حاضر ہوتے ہیں
13:13کہ آپ کے جو
13:14روحانی فیوز و برکات ہیں
13:16اور کمالات ہیں
13:18جن کا ذکر ظاہر ہے
13:19کہ ہم اتنے عرصہ گزرنے کے بعد
13:21آج بھی ان کا ذکر ہو رہا ہے
13:23تو یقیناً
13:24ان کی جو روحانی قوت ہے
13:25جو ان کی فیوز و برکات ہیں
13:26ان کا سلسلہ
13:28سلسلہ فیض ہے
13:29وہ آج بھی جاری و ساری ہے
13:30تو ان کے کچھ روحانی تصرفات
13:33اور ان کے کمالات
13:33اور کس طرح سے وہ اس حمل سے گزرے
13:36اور کس طرح سے انہوں نے فیض پہنچایا
13:38اس پر کچھ روشنی عطا فرمائیے
13:40رخص سلسلہ چشتیا
13:42جو ہمارے خاص طور پر
13:45برے صغیر پاکوہند کے اندر
13:47آج بھی
13:49اپنے فیوزات لٹا رہا ہے
13:51اور بہت بڑے بڑے
13:52آستانے
13:53آج بھی خدمات کو جاری رکھے ہوئے ہیں
13:56یہ سارے کا سارا فیض جو ہے
13:58وہ ادھر سے چل رہا ہے
13:59حاجہ نظام الدین
14:00رحمت اللہ علیہ کے بعد
14:02حضرت سید نظیر الدین
14:04چراغ دہلوی رحمت اللہ علیہ
14:06اور پھر ان کے خلیفہ خاص
14:07جس طرح کہ مفتی صاحب بھی بیان فرما رہے تھے
14:10کہ آپ کی جو نظر انتخاب تھی
14:13حضرت خواجہ نصیر الدین
14:16چراغ دہلوی رحمت اللہ علیہ کی
14:18اتنے ساری انہوں نے
14:19تربیت کی
14:20لوگوں کی تربیت کی
14:21اور سب کو سکھایا
14:22اور ان کو فیض دیا
14:23اور آگے ان کو پہنچایا
14:25اور انہوں نے اپنے اپنا کام کیا
14:27لیکن ان کی جو نظر انتخاب پڑھی
14:29اور اپنا جو جان نشین مقرر کرنے کی باری آئی
14:32تو آپ نے
14:33حضرت خواجہ بندہ نواز گیسو دراز
14:35رحمت اللہ علیہ
14:36کو اپنا جان نشین مقرر کیا
14:37اور روحانی اعتبار سے
14:39اس قابل سمجھا
14:40کہ میرے بعد
14:41اگر کوئی اس سلسلے کو
14:42صحیح طور پر سنبھال سکتا ہے
14:44تو وہ بندہ نواز گیسو دراز
14:45رحمت اللہ علیہ
14:46اور پھر آپ نے کمال طریقے سے
14:48اس کو سنبھالا
14:49اور ان کی تربیت کے اندر
14:51جو کچھ فیض حاصل کیا تھا
14:53اور وقتاں فوقتاں
14:55اس کا امتحان بھی لیا کرتے تھے
14:57اور پوچھا بھی کرتے تھے
14:59کہ جناب یہ ذرا بتائیے
15:00اور آپ جب عرض کرتے
15:02تو وہ اش اشکر اٹھتے
15:03کئی مقامات کو
15:04جب بیان کرنے کی باری آئی
15:06تو انہوں نے
15:07حضرت خواجہ بندہ نواز سے پوچھا
15:09آپ کے شیخ طریقت نے پوچھا
15:11مقام کے بارے میں آپ بتائیے
15:13حال کے بارے میں بتائیے
15:14مشاہدہ کے بارے میں
15:15طریقت اور شریعت
15:16اور حقیقت کے بارے میں بتائیے
15:17یعنی یہ ایسی ایسی بریق
15:19بینی سے انہوں نے
15:20وہ چیزیں وضاحت کی
15:21اور ان کو گہرائی سے بیان کیا
15:23کہ آپ کے شیخ بھی
15:25اش اشکر اٹھے
15:26اور فرمانے لگے
15:26کہ آپ واقعتاً
15:27جو ہے
15:28وہ اس مقام اور مرتبے پر فائز ہیں
15:30اور پھر انہوں نے
15:31ہمیشہ آپ کی خدمت میں رہ کر
15:33وہ چیزیں حاصل کی
15:35اور خدمت کرتے رہے
15:36ایک روایت کے اندر
15:37آپ کو جو بقاعدہ
15:38گیسو دراز کا
15:39لقب دیا گیا ہے نا جی
15:41اس کے حوالے سے
15:42ایک تو یہ ہے
15:42روایت ملتی ہے
15:43کہ آپ مجلس میں بیٹھے تھے
15:45تو انہوں نے فرمایا
15:46کہ سید محمد کو بلائیے
15:47تو خادم بلانے کے لیے آیا
15:50تو انہوں نے کہا
15:50جی سید محمد تو اور بھی تھے
15:52انہوں نے کہا
15:52جی کس سید محمد کو
15:53تو انہوں نے کہا
15:54جی گیسو دراز
15:55سید محمد گیسو دراز کو بلائیے
15:57تو وہ آپ کی خدمت میں
16:00حاضر ہوئے
16:01تو اس وقت سے
16:02ایک روایت میں یہ ہے
16:06کہ آپ کی پالکی
16:07جا رہی تھی
16:08تو آپ نے
16:09کندہ دینے کی کوشش کی
16:11تو انہوں نے منع فرمایا
16:12کندہ آپ نہ دیں
16:13آپ سید ہیں
16:13انہوں نے کہا
16:14جی آپ بھی تو سید ہیں
16:15ہمیں خدمت کا
16:16اگر موقع مل جائے
16:16اور ہم آپ سے کچھ حاصل کر سکے
16:18تو اس میں ہماری سعادت ہے
16:19تو ان کے جو بال تھے
16:21بڑے تھے
16:21وہ پالکی کے اندر پھس گئے
16:23لیکن انہوں نے
16:24اف بھی نہیں کی
16:25تکلیف سہتے رہے
16:26اور جب مقام پر پہنچے
16:28تو مرشد نے سینے سے لگایا
16:30اور ایک بڑا خوبصورت شیر ہے
16:33جو ان کے متعلق فرمایا گیا
16:35آپ نے فرمایا
16:36کہ ہر کے مرید سید بندہ نواز شد
16:40جو بھی ان کا مرید ہو جائے گا
16:43لا محالہ
16:45یعنی یقینی طور پر
16:46وہ عشق کے مقام پر پہنچے گا
16:49اور عاشق بنے گا
16:50یعنی اللہ تعالیٰ نے ان کو
16:51وہ مقام عطا فرمایا
16:53اور اگر آپ علمی اعتبار سے دیکھیں
16:54آپ نے اس کا ذکر کیا ہے
16:55مفتی صاحب نے اس کا ذکر کیا ہے
16:57تو حیرانگی ہوتی ہے
16:58کہ شاید علم کا کوئی شعبہ ہو
17:00جس میں انہوں نے اپنی خدمات پیش نہیں کی
17:02کیا بات
17:03آپ تفسیر سے اگر شروع کریں جی
17:04تو قرآن مجید کی تفسیر
17:07ایک تو خود انہوں نے تفسیر لکھی ہے
17:09اور پھر تفسیر میں
17:11جو زمحشری علامہ جاراللہ
17:14زمحشری جیسے بڑے بلند پایا
17:15ان کے طرز پر پانچ پاروں کی تفسیر لکھی
17:18اور پھر ان کی تفسیر پر
17:20ہاشیہ لکھا
17:21تفسیر کشاف پر
17:23جس کو عام بندہ جو ہے
17:24وہ سمجھ بھی نہیں سکتا
17:25اور پڑھنا اس کے لئے دشوار ہوتا ہے
17:27یعنی آپ اس کی آگے وضاحت فرماتے ہیں
17:29اور اس کی تشریف فرماتے ہیں
17:30پھر اس کے بعد
17:31اپنی تفسیر بھی بیان فرماتے ہیں
17:33پھر حدیث کی کتاب
17:34مشارق الانوار ہے
17:35اس کی آپ نے شرعہ لکھی ہے
17:37پھر تصوف کی
17:38فسوس الحکم کی شرعہ
17:39آپ نے حوالہ دیا
17:40اور فسوس الحکم کو
17:42پڑھنا اور سمجھنا
17:44عام بندہ کی بس کی بات نہیں
17:45لیکن انہوں نے صرف پڑھا ہی نہیں
17:47سمجھا نہیں
17:48بلکہ ہم سمجھایا
17:49اور پھر صرف فسوس الحکم نہیں
17:51صاحبِ عوارف المعارف
17:53شاہ شہاب الدین
17:54سوروردی رحمت اللہ علیہ کی کتاب
17:56جو عارف تھی
17:57عوارف المعارف
17:58اس کی شرعہ بیان کی
17:59اور فارسی ترجمہ
18:00اس کا جو ہے
18:01عربی ترجمہ
18:02اس کا جو ہے وہ فرمایا
18:02تو اس کے علاوہ
18:04آپ آگے چلتے جائیں
18:05صاحبِ دیوان ہوئے ہیں
18:06اور مولوی عبد الحق
18:09وہ لکھتے ہیں
18:10کہ اردو کے اندر
18:11اگر سب سے پہلے
18:12ہمیں کسی کا تذکرہ ملتا ہے
18:14تو حضرتِ خاجہ بندہ نواز
18:16رحمت اللہ علیہ
18:17یعنی آپ علم کی جہاد دیکھیں
18:19ظاہری علوم کی
18:20اور باطنی علوم کی دیکھیں
18:21تو ایسا لگتا ہے
18:22جیسے ایک سمندر رواں ہیں
18:23اور اس کی مختلف شاخیں ہیں
18:25اور مختلف آگے ندیہ ہیں
18:27جو وہاں سے فیض حاصل کا
18:28کیا بات نہیں کر رہی
18:28سبحان اللہ
18:29سبحان اللہ
18:30کچھ کتابوں کا ذکر
18:31جو ہے
18:31وہ ڈاکٹر صاحب نے کر دیا
18:33اور میں چاہتا ہوں
18:34کسی کو ہم کنٹینیو کریں
18:35کہ آپ کے جو ملفوضات ہیں
18:36اور خاص طور پر
18:38آپ کے جو علمی کارنامے ہیں
18:39آپ کا جو
18:39تعلیمات ہیں خاص طور پر
18:42اس پر آپ ضرور
18:43گوشنی ڈالیے
18:44اور کتنی ڈائمنشن ہے
18:45آپ کے
18:46کلمی کام کی
18:48اور آپ کے علمی کام کی
18:49اس کو ذرا تھوڑا
18:50مزید
18:50اس پر بات کرتے ہیں
18:52میرا تو خیال ہے
18:54کہ ان کی شخصیت کے اوپر
18:56اور ان کی تصانیف
18:57اور تعلیف کے اوپر
18:58تو اتنی بات کی بھی نہیں گئی ہے
19:00اور
19:01ان کے ملفوضات دیکھیں
19:03ملفوضات کی
19:04سب سے بڑی بات یہ ہوتی ہے
19:06کہ ملفوضات
19:06یہ دل کے اوپر
19:07بڑا گہرہ اثر ڈالتے ہیں
19:09بے شک
19:10وہ اثر جو ہے
19:11وہ تصانیف کے ذریعے
19:13بھی لوگوں کے اوپر نہیں ہوتا
19:14واضح نصیت کے ذریعے بھی نہیں ہوتا
19:16جو ملفوضات کے ذریعے ہوتا ہے
19:18اور آپ نے
19:19اپنے ملفوضات کے ذریعے
19:20لوگوں کی کائی پلٹی ہے
19:22ملفوضات تو کہتے بھی
19:23اس کو ہیں
19:24کہ جس کو بیان کیا جائے
19:25تو لوگوں کی تقدیر بدل جائے
19:27دل کی کیفیت بدل جائے
19:29تو ابھی
19:30کبلاہ ڈاکٹر صاحب بیان فرما رہے تھے
19:32ان کی تصانیف کیا
19:32شروع فکحل اکبر
19:34اس کے اوپر بھی آپ نے شرعہ لکھی ہے
19:36یعنی الفکحل اکبر
19:38اس کے اوپر بھی شرعہ لکھی ہے
19:40اور اسالحہ کشہریہ
19:41اس کے اوپر بھی آپ کی شروعات ہیں
19:43الغرض یہ کہ
19:44آپ کی شخصیت کے
19:46علمی حوالے سے ایسے پہلو ہیں
19:48کہ جن کے اوپر آج تک
19:49تو بات تک بھی نہیں کی گئی ہے
19:51اور ہم تو یہ سمجھتے ہیں
19:52کہ یہ اللہ والے ہیں
19:53لیکن یہ اللہ والے
19:55ایسے اللہ والے ہیں
19:56کہ جنہوں نے کل کائنات
19:57علم والے بھی ہیں
19:58سہری سی بات ہے
19:59اللہ والا ہوتا ہی علم والا ہے
20:01اللہ والا ہوتا ہی
20:03علم والا ہے
20:04کیونکہ وہ علم کے خیرات
20:05جو ہے وہ لوگوں میں تقسیم کرتا ہے
20:07اب نبی معظم شفیہ مکرم
20:09صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
20:10میں نے یہ فرمایا ہے
20:11قلی من ناسا
20:13علا قدری اکولہم
20:14لوگوں سے بات کیا کرو
20:16تو ان کی اقلوں
20:17اور ان کی فاہموں کے مطابق
20:18بات کیا کرو
20:19اور جب آپ سے اس حوالے سے پوچھا جاتا ہے
20:21تو آپ جواب دیتی ہیں
20:22کہ لوگوں سے ان کی فاہم کے مطابق
20:25بات کرنا
20:26یہ بندے کے لیے لازم ہے
20:27صحیح
20:28کیونکہ دین کا پیغام
20:29اس کو جو بندہ سمجھانا چاہتا ہے
20:31تو جب تک وہ اس کی سطح پر جا کر
20:33اس کو نہیں سمجھائے گا
20:34تو اس کو تو دین کا فاہم نصیب نہیں ہوگا
20:36اس لیے بڑی بڑی باتیں
20:38بڑے بڑے الفاظ
20:39اشارات اور کنایات میں بات کرنے کی وجہ
20:41آسان فاہم لفظوں میں بات کیا کرتے تھے
20:44جس سے سامے جو ہے
20:45وہ آپ کی بات کو بخوبی سمجھ جائے جائے کرتا ہے
20:48اور جس کی وجہ سے
20:49وہ دین کی جو تعلیمات ہیں
20:51جو سلوک کی تعلیمات ہیں
20:52ان پر آسانی کے ساتھ
20:54وہ منتقل ہو جائے کرتا تھا
20:55اور دوسرے مقام پر
20:56آپ نے بڑی خوبصورت بات بیان فرمائی
20:58آپ فرماتے ہیں کہ
20:59دیکھو
20:59اہلِ بیعت کی محبت
21:01یہ اسلام کا ترہ امتیاز ہے
21:03اور کوئی آدمی جو ہے
21:05وہ اللہ کے ہاں
21:06اور اس کے رسول کے ہاں
21:07مقام اور مرتبہ حاصل کرنا چاہتا ہے
21:09تو اہلِ بیعت کی محبت کے بغیر
21:10حاصل نہیں کر سکتا
21:11لیکن یہ جو جملہ فرمائینا
21:13ترہ امتیاز
21:14یہ آپ سے پہلے
21:15کسی نے بیان نہیں فرمایا تھا
21:17آپ نے بتایا
21:18کہ اہلِ بیعت کے ساتھ
21:19اپنے آپ کو وبستہ کر لو
21:20اور اہلِ بیعت کے ساتھ
21:22وبستہ کرنا
21:22دونوں جہانوں میں
21:23کامیابی اور کامرانی کا ذریعہ ہے
21:25آپ اپنے ملفوضات کے اندر
21:27نہ صرف اس بات کو بیان فرماتی ہیں
21:29بلکہ اس بات کے بعد
21:31پھر ان کی وضاحت
21:32وہ حدیث مبارکہ کے ذریعے
21:33اہلِ بیعتِ اتحار کی
21:35سیرت مبارکہ کے ذریعے
21:36ان کو فرماتے ہیں
21:37آپ کے ملفوضات کے اوپر
21:39دیکھا جائے
21:39دو طرح کے ملفوضات ہیں
21:41سب سے پہلے تو
21:42آپ کے ایک مرید بھی ہیں
21:44اور خلیفہ خاص بھی ہیں
21:45علامہ علاء الدین
21:47انساری
21:47انہوں نے آپ کے ملفوضات
21:49ان کو ترتیب دیا ہے
21:50اور وہ ملفوضات ہیں
21:51ان کو نام دیا
21:52انوار المجالس
21:53اس کی صورت میں
21:54آپ کے ملفوضات کو ترتیب دیا ہے
21:56اور اس کے ساتھ
21:56آپ کے بڑے بیٹی ہیں
21:58فرزندی اکبر
21:59سید محمد شاہ
22:00انہوں نے آپ کے ملفوضات
22:01کو ترتیب دیا ہے
22:02جن کو جوامی علی حکم
22:04کا نام دیا جاتا ہے
22:04آپ اندازہ لگائیں
22:06ان کے ملفوضات کی اہمیت کا
22:08اور ان کے ملفوضات کی اندر
22:09جو نگینے پوشیدہ ہیں
22:11جو ہمارے لئے زندگی کی راہیں ہیں
22:13ان کو تو بیان بھی نہیں کیا جا سکتا
22:15اور آپ فرماتے ہیں
22:16کہ کوئی آدمی
22:17اگر وہ اللہ تک پہنچنا چاہتا ہے
22:20تو اللہ تک پہنچنا
22:21وہ ذکر کے بغیر ممکن نہیں ہے
22:23آپ اپنے آپ کو ذکر کے ساتھ
22:25وبستہ کر لیجئے
22:26جو آدمی اپنے آپ کو
22:27ذکر سے وبستہ کر لیتا ہے
22:29ذکر والوں کے ساتھ
22:30وبستہ کر لیتا ہے
22:31اس پر اللہ پاک کی خاص
22:33رحمت اور خاص نظرِ انعائت ہو جاتی ہے
22:35اور پھر آپ یہ بھی فرماتے ہیں
22:37کہ دیکھو
22:37کم کھانا
22:39کم سونا
22:40اور کم بولنا
22:41یہ دانشمندی ہے
22:42اور جو آدمی
22:43ان کے اوپر عمل کرتا ہے
22:45حقیقت میں وہی آدمی ہے
22:47جو اپنی دنیا کو بھی سنوارتا ہے
22:48اور اپنی آخرت کو بھی سنوارتا ہے
22:50اور ایک اور ملفوظ
22:51آپ نے فرمایا
22:52کہ جس کے دل کی اندر خوف خدا نہیں ہے
22:54وہ مومن نہیں ہے
22:56اور جس کے اندر موت کا ڈر نہیں ہے
22:57وہ مومن نہیں ہے
22:59اس لیے کہ جس کے دل کی اندر خوف خدا ہوگا
23:02وہ تمام کی تمام چیزوں سے
23:04اپنے آپ کو بچائے گا
23:05وہ حلال کو اختیار کرے گا
23:07اور حرام سے اپنے آپ کو بچائے گا
23:08اور موت کا ڈر نہیں
23:10بلکہ موت سے بے نیازی
23:11آپ نے فرمایا ہے موت سے بے نیازی
23:13کہ جب بندہ موت سے بے نیاز ہو جاتا ہے
23:16پھر اللہ پاک اس پر خاص کرم نوازی فرماتا ہے
23:18پھر اسے دنیا جہان کے کسی ڈر کی ضرورت نہیں رہتی
23:21یہی وجہ ہے کہ اس وقت
23:23آپ نے
23:24یعنی یہ دلی سے لے کر
23:26گلبرگا تک جتنے بھی آپ
23:28سیر و سیاحت کے بھی بڑے شوقین تھے
23:31اور سیر و سیاحت بھی آپ فرمایا کرتے تھے
23:33اور سیر و سیاحت کے اندر
23:34آپ کو بڑے بڑے بادشاہوں سے واسطہ بھی پڑا ہے
23:37لیکن آپ نے کبھی کسی کے سامنے
23:39اپنا ہاتھ تک نہیں پھیلایا
23:40آپ کے سامنے جو کچھ بھی آتا تھا
23:42وہ سارے کا سارا مخلوق خدا کی خدمت
23:44پر آپ قربان کر دیا کرتے تھے
23:46سبحان اللہ سبحان اللہ
23:47آج ناظرین اکرام ذکر کر رہے ہیں
23:49ہم حضرت بندہ نواز
23:51گیسو دراز رحمت اللہ علیہ کی
23:53تعلیمات کا
23:54ان کے خدمات کا
23:55ان کے ملفوزات کا
23:56روحانیت میں ان کے مقام و مرتبے کا
23:58یا ایک چھوٹا سا وقفہ ہے
24:00ہمارے ساتھ رہیے
24:00لوٹتے ہیں ایک مختصر سے بریک کے بعد
24:03جی ناظرین خوش آمدیت کہتے ہیں
24:05وقفے کے بعد آپ کو
24:06پروگرام آپ دیکھ رہے ہیں
24:07حضرت بندہ نواز
24:08گیسو دراز رحمت اللہ علیہ کے حوالے سے
24:10بھرے صغیر میں
24:11تصوف کے
24:12سلسلہ چشتیاں کے
24:13بہت ہی
24:14نمائع مزرگوں میں
24:15ان کا شمار ہوتا ہے
24:16اور ان کی تعلیمات
24:18ان کی ملفوزات کا
24:19ہم ذکر کر رہے تھے
24:20بریک پہ جانے سے پہلے
24:21مفتی غلام یاسی نظامی صاحب
24:23جو ہیں وہ آپ کی تعلیمات
24:24کے حوالے سے بات کر رہے تھے
24:26میں چاہتا ہوں کہ کچھ مزید
24:27اس پہ
24:27راکس صاحب آپ بھی
24:28ہماری کچھ رہنمائی فرمائیں
24:30کیونکہ ان کا ذکر
24:31ان کا تذکرہ
24:32کتب کے مصنف ہیں
24:34بہت کتب کسیرہ کے
24:36اور اس کے علاوہ
24:37پھر ان کی شاعری ہے
24:38ان کا تصوف پر کام ہے
24:39تفسیر پر کام ہے
24:41روحانیت پر
24:42بہت سارے جہتیں ہیں
24:43تو آپ بھی کچھ
24:44اس حوالے سے اعتاف کر بائیں
24:45ریف صاحب ان کی جو تصانیف ہیں
24:47ان کی تعداد
24:49اختلاف روایت
24:50ایک سو سے ایک سو پچیس کے درمی
24:52اللہ اکبر
24:53آپ دیکھئے کہ اس وقت
24:55یہ وہ زمانہ ہے
24:56کہ جب زیادہ تر چیزیں
24:57جو ہیں وہ کتاب
25:02لیکن اس وقت ان کی جو ہے تصانیف ہیں
25:04اور پھر یہ نہیں ہے
25:05کہ آپ کا ایک شعبہ ہے
25:06اور اس ایک شعبے پر
25:07آپ کی کسیر ہے
25:09کسیر الجہتی
25:10یعنی آپ کا کام ہے
25:11مختلف شعبوں پر آپ کا کام ہے
25:13آپ چونکہ ایک تصوف کے
25:16بہت بڑے امام ہیں
25:18اور ہمارے جو صوفیہ اکرام ہیں
25:21ان کی جو تعلیمات ہیں
25:22کوئی بہت زیادہ
25:23کوئی فلسفیانہ
25:25مشغافیہ نہیں ہے اس میں
25:26وہ بہت سادہ
25:27اور انسانی فطرت کے بہت مطابق
25:29کیونکہ انہوں نے جو اہم کردار ادا کیا ہے
25:32وہ لوگوں کو
25:33اللہ سے ملانے کا کردار ادا کیا
25:35اور بڑی خوبصورتی آسانی کے ساتھ
25:37انہوں نے لوگوں کو
25:38ان کی طبیعت کو تبدیل کیا
25:41اور اللہ تعالیٰ کے قریب کیا
25:43آپ چونکہ جس علاقے میں رہتے تھے
25:45وہاں ہندو بڑی کسرت کے ساتھ تھے
25:47اور کرناٹک کا
25:48ریاست کرناٹک جو انڈیا کے اندر ہے
25:50دکن کا جو علاقہ
25:52اور وہاں گلبرگا جو شہر ہے
25:53وہاں آپ کا مزار آج بھی
25:56مرجع خلائق ہے
25:58وہاں آپ خدمات سر انجام دیتے رہے
26:00اپنے آخری وقت میں زیادہ تار آ کے
26:02تو آپ نے
26:05ہمیشہ جو ہے وہ
26:06رواداری کا اور محبت کا سبق دیا
26:08اور اس وقت آپ دیکھئے
26:10کہ جب خاص طور پر
26:13یہ جو ہندو کے اندر
26:15تقسیم تھی
26:16اور ذات پات کا ایک بہت زیادہ سلسلہ تھا
26:19آپ نے اس کو ختم کیا
26:20اور آپ کسی بھی شخص کو کوئی ہندو بھی آتا
26:22اس کو بھی اپنے ساتھ بٹھا کر کھانا کھلا لیتے
26:24اور وہ سمجھتے کہ ہمارا
26:26اپنا مذہب کا جو بندہ ہے
26:27وہ تو ہمارا جوٹا پانی بھی نہیں پیتا
26:29اور آپ ہمیں اپنے ساتھ بٹھاتے ہیں
26:31کسیر تعداد ہندووں کی آپ کے
26:33اس عمل سے حلقہ اسلام میں داخل ہوتی ہیں
26:36اور جو مذہبی رواداری ہے
26:39آپ نے اس کا سبق دیا
26:40اور آج بھی آپ دیکھئے
26:42کہ آپ کے مزار پر حاضر ہونے والے
26:44صرف مسلمان نہیں ہیں
26:45بلکہ ہندووں کی کسیر تعداد ہندو ہونے کے باوجود
26:48اپنی خوشکسمتی سمجھتی ہے
26:50آپ کے مزار پر حاضر ہونے والا
26:51پھر آپ کا ایک اہم سبق
26:53آجزی اور انکساری کا سبق ہے
26:55اور آپ ہر آنے والے کو یہ فرمایا کرتے تھے
26:57آجزی اور انکساری
26:58آجزی اور انکساری اختیار کیا کرو
27:00اور فرمایا تم آجزی اور انکساری اختیار کرو گے
27:03تو پھر تمہیں اپنے آپ کو بڑا بنانے کی ضرورت نہیں
27:05اللہ تمہیں خود بڑا بنائے گا
27:07یہ وہ خوبصورت تعلیمات ہیں
27:09اور پھر آپ نے شریعت اور طریقت کو جوڑ کر
27:12لوگوں کو سامنے بیان کیا
27:14کہ یہ شریعت اور طریقت کوئی
27:15الادہ الادہ چیزیں نہیں ہیں
27:17بلکہ شریعت اور طریقت دونوں ملتے ہیں
27:20تو اسلام بنتا ہے
27:20الادہ الادہ کوئی چیز نہیں ہے
27:22اور پھر عملی طور پر آپ نے
27:24اپنی جو تعلیمات ہیں
27:26اس کے ذریعے بتایا
27:27لوگوں کو بتایا
27:28اور پھر آپ جو ہے وہ الادہ نہیں ہوئے
27:31ٹھیک
27:31آپ عوام کے اندر رہے
27:32اور عوام کے اندر
27:34which is the most important thing that you can see in the world.
28:04WALF SAVHU SEA KISI SAHABI NEH POOCHA SA
28:05Hضور آپ مجھے بتائیے
28:07کہ آدمی کے لیے خوش نصیبی کیا ہے
28:09آپ نے فرحاو عمر طویل ہو اور عمل اچھا ہو
28:12کیا کہیں
28:12عمر طویل 104 سال کی عمر ہے
28:15اور عمل ایسا ہے
28:16کہ صرف آپ اپنے لیے نہیں
28:18بلکہ لوگوں کے لیے آپ ایسا
28:20اخلاق و کردار کا عالی مرقب بنیں
28:22کہ آج لوگ ان کو پڑھ کے
28:24اپنے کردار کو سوال کریں
28:26سبحان اللہ
28:27مفتی صاحب وصال مبارک
28:29اور آپ کا مزار مبارک
28:30دونوں کے حوالے سے آپ کچھ
28:32کبلا ڈاکٹر صاحب نے بیان فرما دیا ہے
28:34کہ ان کا مزار مبارک مرجع خلائق خاص و عام ہے
28:38سبحان اللہ
28:38زیارت گاہ خاص و عام
28:41اور بلا امتعاز مذہب
28:44بلا تفریق مذہب
28:46وہاں پر تمام کے تمام لوگ جاتے ہیں
28:49اپنی عقیدتوں اور محبتوں کا نظرانہ پیش کرتے ہیں
28:52اتنی طویل عمری کے باوجود بھی
28:55سوم و صلاح کے پابند رہے ہیں
28:57اللہ
28:57اللہ اکبر
28:58اور مسجد میں بیٹھتے ہیں
29:00لوگوں کے سامنے
29:01اور مسجد کے ساتھ
29:02انہوں نے اپنا تعلق بڑا مضبوط بنایا ہے
29:04مسجد میں بیٹھ کر
29:06وہاں پر صبح کی نماز ادا کرتے
29:08پھر اشراق کے لیے
29:09پھر چاشت کے لیے
29:10وہاں پر بیٹھتے ہیں
29:11نوافل ادا کرتے ہیں
29:13ذکر اذکار کرتے ہیں
29:14اور جس دن دوشنبہ کا دن ہے جی
29:16آپ دنیا سے پردہ کرنے لگے ہیں
29:19آپ کے مرید خاص شاہ ید اللہ
29:21وہ آپ کے پاس ہیں جی
29:22اور اس وقت آپ کی سانس جو ہے
29:24وہ چل رہی ہے
29:25اور ہر سانس کے ساتھ
29:27یہ آواز آ رہی ہے
29:28اللہ
29:29اللہ
29:30اللہ
29:31سبحان اللہ
29:32یعنی دنیا سے پردہ کرنے لگے ہیں
29:34اور اللہ کے ساتھ
29:35محبت کا یہ عالم دیکھیں
29:36ہر سانس کے ساتھ
29:37یہ آواز آ رہی ہے
29:38اور اسی عالم میں
29:39آپ کی روح جو ہے
29:40وہ قفع سے انسری سے پرواز کر جاتی ہے
29:42اللہ وقت
29:42اور جب آپ کی روح پرواز کر جاتی ہے
29:44کہ بلہ ڈاکٹر صاحب
29:45آپ کی آنکھ سے
29:46يعni wo anseu joe hai wo nikleta hai
29:49اور aap ke yah joh
29:50hab mubarak hai
29:51یہa se pani joe hai wo nikleta hai
29:54to wo joh aank se anseu nikleta hai
29:56اور lubou se pani nikleta hai
29:58aapke joh mureidde khas hai
29:59shahiyudullah
30:00wo an anseu ko aapne lubou ke saath
30:02wuh chustha hai
30:03اور wuh keheti hai
30:04ki mujh pere khudha ki khas karam nawazhi hai
30:06ki allah paak pepnei mpiro murshid kye
30:09joh aakhiri limhahat hai
30:10aakhiri limhahat meh mujhe unki rafakta
30:13joe hai wo nusibh fama
30:14Allah, Allah, Allah.
30:44So that's what we have to do.
31:14I will say that you have a thing that you have to say, you have a bit of a message, you have written in the text.
31:21And the text will read that you have a message asked.
31:24That I am thinking that it is the beginning of the presentation.
31:28I will think very little about this, that one does not talk about it.
31:32That this one does not talk about it.
31:35This one does not talk about it.
31:37So we need to be aware of this.
32:07ド بنیادی مقصد یہ ہے کہ הם ان آہلاللہ سے اپنے تعلق کو جوڑیں اور جن چीزوں پر عمل کر کے وہ بڑے بنے ہیں ہم ان چیزوں کو اپنی زندگی میں شامل کریں
32:34so that our in the middle of Allah Allah will be the best of us and we will be Allah will be the best of us
32:41so that Allah will be the best of us
32:43is the best of Allah Allah Allah
32:57these are those people who Allah will be the best of us
33:00and the people who have lived in the world, who are the people who are the people who love to do it.
33:04If we're in the ministry of Allah, that God of God has loved,
33:09Allah will be with us.
33:12And we will, in the ministry of Allah will be with us.
33:14Without a doubt, the Bible is this in the past.
33:17This is a whole story of God's life.
33:20Allah with us, our own relationship will be with us.
33:22Allah with us, our own relationship will be with us.
33:25Allah with us, our own relationship will be with us.
33:27حضرت خاجہ بندہ نواز کی تعلیمات یہی ہے
33:30کہ آپ نے کسی کے درمیان کوئی تفریق نہیں کیا
33:33آپ نے کبھی کسی سے پوچھا بھی نہیں ہے
33:35کہ تمہارا مذہب کیا ہے
33:36آپ کا دستر خان جو ہے وہ لگا کرتا تھا
33:38لوگ آیا کرتے تھے کھانا کھایا کرتے تھے
33:41اور آپ خوشی محسوس کیا کرتے تھے
33:43جس طرح کہ ڈاکٹر صاحب نے بیان فرمایا
33:45آپ کی آجزی اور انکساری اور آپ کا سبر و تحمل
33:48یہ دو ایسے صفات ہیں جو بڑی نمائیہ ہے
33:50اور آپ کی آجزی اور انکساری دیکھئے
33:52جب لوگ اس دستر خان سے کھانا کھا کر چلے جاتے ہیں
33:55پھر جو ٹکڑے بک جاتے ہیں
33:57وہ حضرت خاجہ بندہ نواز جو ہے
33:59وہ کھا رہی ہے
34:01اور ٹکڑے کھانے کے بعد پھر اللہ کا شکر ادا کرتے ہیں
34:05میرے مالک تیرا شکر ہے
34:06کہ تُو نے مجھے یہ توفیق عطا فرمائی
34:08یہ تیرا ہی دیا ہوا ہے
34:10اور تیرا دی ہوا ہے میں نے تیرے بندوں پر خرچ کیا ہے
34:12اور اس کے باوجود بھی اللہ کی بارگاہ میں شکر کر رہے ہیں
34:15سجدہ شکر بجال آ رہے ہیں
34:16اور اس کی زبان پر تعریف کے کلمات ہیں
34:18تو ہمیں بھی چاہیے کہ ہمیں وقت
34:20اپنی زبانوں کو اللہ کے ذکر سے تر رکھیں
34:22اور ہمیں وقت اللہ کا شکر ادا کریں
34:25زندگی دو چیزوں کا مجموعہ ہے
34:26صبر اور شکر
34:27ان دو چیزوں کو جو آدمی اپنی زندگی کا لازمی عصہ بنا لیتا ہے
34:31وہ اس جہان میں بھی کامیاب ہو جاتا ہے
34:33اور اگلے جہان میں بھی کامیاب ہو جاتا ہے
34:34بہت شکریہ جنابے
34:36ڈاکٹر مفتی ارفان اللہ صحفی صاحب
34:38آپ کی رہنمائی کا
34:39اور آج کیسا خوبصورت ذکر جو ہے وہ آج ہوا
34:42اور آپ نے ہماری رہنمائی فرمائی بہت شکریہ
34:44جنابے مفتی غلامی حاصل نظامی صاحب آپ کا بہت شکریہ
34:47ناظرین اکرام
34:48حضرت خاجہ گیسو دراز
34:50رحمت اللہ علیہ کے حوالے سے آج کی یہ
34:52خصوصی نشست یقیناً
34:54بہت سارے لوگوں کے لئے بہت ساری اس میں معلومات تھی
34:57بہت ساری بابرکت گفتگو تھی
34:59اور آپ کی تعلیمات کے حوالے سے
35:02ملفوزات کے حوالے سے
35:03بہت سارے پہلوں پہ ہم نے آج بات کی
35:05آخر میں آپ سے اجازت طلب کرنے سے پہلے
35:08آپ کے چند اقوال میں آپ کی خدمت میں
35:10رکھنا چاہتا ہوں
35:11جس سے آپ کو اندازہ ہوگا
35:13کہ آپ نے کتنی سہولت سے
35:15کتنی آسانی سے
35:16جو دین کی تعلیمات ہیں
35:18ان کو تصوف کے رنگ میں
35:20اپنے انداز میں
35:21کس طرح لوگوں تک پہنچایا
35:23آپ نے فرمایا کہ
35:24محبت عبادت سے افضل ہے
35:26اور خدمت محبت سے افضل ہے
35:28پھر آپ نے رشاد فرمایا
35:31کہ جو اپنے نفس کو پہچان لے
35:33وہ اپنے رب کو پہچان لیتا ہے
35:35پھر آپ نے فرمایا کہ
35:36علم بغیر عمل کے بیکار ہے
35:39اور عمل بغیر اخلاص کے بیکار ہے
35:42آپ کا فرمانا ہے
35:44کہ طالب حق کو چاہیے
35:45کہ پہلے دل کو پاک کرے
35:47پھر ذکر و فکر میں محطم
35:49پھر آپ نے فرمایا
35:52دل وہ ہے جو اللہ کے ذکر سے زندہ ہو
35:54اور جو دل مردہ ہے
35:56وہ پتھر سے بھی سختر ہے
35:58اللہ تعالی ہمیں ان بزرگوں کی تعلیمات
36:02اور ان کی جو ذکر انہوں نے
36:05ہمارے ان کا ذکر آج بھی کریں
36:07تو ہمارے دل جو ہیں
36:08وہ ان کے اندر ایک روحانیت کی روشنی پھوٹنا شروع ہو جاتی ہے
36:12اللہ ہمیں اس سے استفادہ کی توفیق اطاف فرمائے
36:14ان کی تعلیمات اور ان بزرگوں کے نقش قدم پر
36:17ہمیں چلنے کی توفیق اطاف فرمائے
36:19میزمان ڈاکٹر سرور حسین نقشبندی کو
36:21اجازت دیجئے
36:22اللہ آنے کے بعد

Recommended