Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 2 days ago
Meri Pehchan | Topic: Sharf e Insan Azro e Quran

Host: Syeda Zainab

Guest: Dr. Imtiaz Javed Khakvi, Sadia Saeed

#MeriPehchan #SyedaZainabAlam #ARYQtv

A female talk show having discussion over the persisting customs and norms of the society. Female scholars and experts from different fields of life will talk about the origins where those customs, rites and ritual come from or how they evolve with time, how they affect and influence our society, their pros and cons, and what does Islam has to say about them. We'll see what criteria Islam provides to decide over adapting or rejecting to the emerging global changes, say social, technological etc. of today.

Join ARY Qtv on WhatsApp ➡️ https://bit.ly/3Qn5cym
Subscribe Here ➡️ https://bit.ly/aryqtv
Instagram ➡️ https://www.instagram.com/aryqtvofficial
Facebook ➡️ https://www.facebook.com/ARYQTV/
Website ➡️ https://aryqtv.tv/
Watch ARY Qtv Live ➡️ http://live.aryqtv.tv/
TikTok ➡️ https://www.tiktok.com/@aryqtvofficial
Transcript
00:00God bless you.
00:30جناب آپ دیکھ رہے ہیں پروگرام میری پہچان اور میری پہچان کی ایک نئی اپیسوٹ کے ساتھ آپ کی مذبان سیدہ زینب حاضر خدمت ہے
00:41ذالکل کتاب الاری بفی کے یہ وہ کتاب ہے جس میں شکو شبے کی کوئی گنجائش ہی نہیں
00:49اور یہ کلام الہی کلام ربانی کا جو سب سے بڑا احسان ہے کہ اس نے انسان کو انسانیت کے شرف سے سرفراز فرمایا
01:00یعنی اگر یہ کتاب موجود نہ ہوتی تو انسان در حقیقت حیوانوں سے بلکہ درندوں سے بھی بتر زندگی گزار رہا ہوتا
01:10قرآن نے سب سے پہلے انسان کو اس کی حقیقت سے آگا کیا کیونکہ جب انسان اپنی صحیح معرفت اور صحیح پہچان حاصل کر لیتا ہے
01:20تو یقینی طور پر وہ اپنے شرف کو بہتر طریقے سے جو اللہ نے اسے عطا فرمایا ہے اسے سرانجام دینے کی اس کے اندر سکت پیدا ہوتی ہے
01:30پھر کوئی بھی جو لاح عمل وہ اختیار کرتا ہے وہ شرف انسانیت ہونے کے ناتے ہی کرتا ہے
01:37پروردگار عالم نے انسان کے اندر بھلائی ہی رکھی ہے خیر ہی رکھی ہے
01:43اللہ رب العزت نے انسان کی فطرت میں خیر رکھی ہے لیکن اگر وہ اپنی کوتاہی کی وجہ سے کسی برائی میں مبتلا ہوتا ہے
01:53تو وہ اس کی اپنی ہی کوتاہی ہے لیکن پروردگار عالم جو بڑا رحیم و کریم ہے
01:59اس نے انسان کو احسن تقویم بنایا ہے
02:03اور اللہ رب العزت نے انسان کو مسجود ملائک بنایا
02:09یہ کائنات اس کے جو پورے جملہ ذرائع ہیں
02:13اللہ رب العزت نے انسان کی خدمت کے لیے پیدا کیے ہیں
02:18اللہ اکبر
02:19سورہ بنی اسرائیل میں پروردگار عالم کیا اشارت فرماتا ہے
02:23اللہ فرماتا ہے ہم نے بنی آدم کو بزرگی عطا فرمائی
02:28اور پھر ہم نے اللہ رب العزت نے خوشکی اور تری میں پھر اسے سواریاں
02:33عطا فرمائی پھر اچھی جو چیزیں ہیں یعنی رزق حلال عطا فرمایا
02:38پروردگار عالم نے انسان کو تو پروردگار عالم نے اس انسان کو
02:44بہت ساری مخلوقات پر فضیلت عطا فرمائی
02:48اب یہ جو شرف ہے یہ فضیلت ہے یہ اشرف المخلوقات ہونے کا جو شرف
02:53اللہ رب العزت نے انسان کو عطا فرمایا ہے آج اس پر کلام کریں گے
02:58جناب آج کا جو ہمارا عنوان ہے وہ ہے شرف انسان ازروع قرآن
03:04یعنی قرآن کی روشنی میں ہم جانیں گے
03:06مہمان شخصیات جو آج کے پینل میں موجود ہیں آپ کی جانی پہچانی شخصیات ہیں
03:11بلا شباہ کسی لفظی تعرف کی محتاج نہیں ہے
03:14ڈاکٹر امتیاز جاوید خاکوی صاحبہ موجود ہیں
03:17ویلکم کرتے ہیں
03:18السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ
03:21والیکم السلام ورحمت اللہ وبرکاتہ
03:24اور کیسے ہیں آپ پاپا خیر گست ہیں
03:25میری پہچان میں آپ کو خوش آمدید کہتے ہیں
03:28ان کے ساتھ جناب جو اگلی نشست پر شخصیت رونق فروز ہیں
03:32گاہے گاہے آپ انہیں دیکھتے ہیں
03:34ماشاءاللہ ایک مستند نام ہے
03:37اے آر وائی کیو ٹی وی کا سادیا سید ہمارے ساتھ موجود ہیں
03:40ویلکم کرتے ہیں
03:41السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ
03:42والیکم السلام ورحمت اللہ وبرکاتہ
03:44آپ کو بھی خوش آمدید کہتے ہیں
03:48آغاز کر لیتے ہیں شرف انسان
03:50از روح قرآن آج کا ہمارا موضوع ہے آپا
03:53روح زمین پر حضرت آدم علیہ السلام
03:56جو سب سے پہلے انسان تھے
03:59قرآن نے حضرت آدم علیہ السلام کی جو تخلیق ہے
04:02اور اس دنیا میں بھیجے جانے کو
04:03آپا کیسے بیان کیا ہے کہیے گا
04:06شکریہ زینب
04:08بسم اللہ الرحمن الرحیم
04:09سورہ بکرہ میں اللہ رب العزت نے اشارت فرمایا
04:12ملائکہ کے سامنے پیش کیا
04:18آدم علیہ السلام کو بنا کے
04:20اور پھر کہا کہ میں خلیفہ بنانے والا ہوں
04:22انہیں نیابت دینے والا ہوں
04:24اصل میں ہمیں سمجھنے کی یہ ضرورت ہے
04:26کہ قرآن مجید میں
04:27آدم علیہ السلام کا ذکر آیا ہے
04:30چوبیس مقامات پر ان کے نام سے
04:32سات مقامات پر ان کی تخلیق کا باقاعدہ ذکر آ رہا ہے
04:35ایک طرح سے ان کی ولادت کا
04:37ان کے ملاد نامہ بھی ہے
04:39یہ ہم یوں بھی کہہ سکتے ہیں
04:40کہ اللہ نے ان کی پورا واقعہ بیان فرمایا
04:43کہ کیسے بنایا ہونے
04:44کیسے ان کو پیش کیا
04:45اور کیا ان کو شرف عطا ہوا ہے
04:48اور یہ اس کو بار بار دھرانے کی
04:50اس لئے ضرورت پڑتی ہے
04:51کہ ہم لوگ خود فراموش ہیں
04:53ہمیں احساس نہیں
04:54کہ اللہ نے ہمیں کیا اختیار
04:56کیا منصب کیا عوضہ دیا ہے
04:58دیکھیں زینب اگر بادشاہ کو پتہ ہی نہ ہو
05:01کہ وہ بادشاہ ہے
05:01صحیح
05:02اب اسے اتنا اختیار ملا ہوا ہے
05:05وہ جو چاہے کر سکتا ہے
05:10بہت ضروری ہے
05:11کہ ہمیں اللہ نے کتنا بڑا منصب دیا ہے
05:13ہم اس منصب کے ہم خود کو اہل ثابت کریں
05:16ہم پر کتنی بڑی ذمہ داری ہے
05:18تو علماء نے بیان کیا
05:21کہ اللہ نے جب مخلوقات کو بنایا
05:23تو فرشتوں کو بنایا
05:24نور سے بنایا
05:25جنات کو شیاطین کو
05:27آگ کے بھڑکتے شولوں سے بنایا
05:29جیسے قرآن بتاتا ہے
05:30اور انسان کو مٹی سے بنایا
05:32بار بار ذکر آتا ہے
05:34قرآن میں جیبنے خالق الانسان
05:36یہ ساری مٹی کی اقسام ہیں
05:42اور مراحل ہیں جن سے گزار کے انسان کو بنایا
05:45اور چار چیزوں کے ذکر آتا ہے
05:48قرآن مجید میں
05:49کہ انسان جسے مسجود الملائکہ بنایا گیا
05:52اشرف المخلوقات
05:54کہ اللہ نے اسے اپنے دست قدرت سے بنایا ہے
05:56یہ اس کا خاص شرف ہے
05:59پھر یہی تک نہیں
06:01بلکہ
06:01اپنی طرف سے خاص روح پھونکی ہے اس کے اندر
06:05تو یہ عام فرد نہیں ہے
06:08عام مخلوق نہیں ہے
06:09پھر اسے مسجود الملائکہ
06:12یعنی ملائکہ کو حکم دیا
06:14کہ اسے سجدہ کرو
06:15یہ حضرت آدم علیہ السلام کی تخلیق کا واقعہ
06:18دراصل انسان
06:20نوے انسانی کی تخلیق ہے
06:21کیونکہ حضرت آدم علیہ السلام کی نسل سے
06:24پھر آگے انسان بنے
06:25کسی اور مخلوق کا
06:26اللہ نے اس طرح سے جکر نہیں کیا
06:28کہ ان کو کیسے بنایا
06:29کیسے ان کی نسل چلی مگر حضرت آدم علیہ السلام کی
06:32اس نسل انسانی کو بیان کیا گیا
06:35اللہ نے انبیاء کو بھیجا
06:37رسولوں کو بھیجا
06:39بطور خاص ان کو ادایت کے لیے
06:41ان کی معرفت کے لیے
06:42ان کے سیدھا راستے کے لیے
06:44کیونکہ اللہ نے انہیں خاص بنایا
06:47تو اس خاص انسان کو
06:49خاص مخلوق کو
06:50بتایا جانا تھا
06:52کہ تمہیں کیوں بنایا گیا ہے
06:53تم کیوں بھیجے گئے ہو
06:55اور تمہیں کرنا کیا ہے
06:56تو اس لیے اللہ نے انبیاء اور رسولوں کے ذریعے
07:00اپنے پیغام کو بھیجا
07:01اپنی پہچان کروائی
07:03اس راستے کو بتایا
07:04کہ اس راہ پر چلو
07:05کیونکہ انسان کو پھر
07:07با اختیار بھی بنایا گیا
07:09کچھ چیزوں میں اسے مجبور کر دیا گیا
07:11کہ وہ ظاہر ہے
07:12کہ وہ اپنی پیدائیس پر
07:14اس پر قادر نہیں رکھتا
07:15عمر پر اس کا اختیار نہیں ہے
07:17اس کی کتنی ہوگی
07:18لیکن
07:19اسے کچھ چیزوں میں اختیار دیا
07:21کیونکہ رب فخر کرتا ہے انسانوں پر
07:25جب انسان برائی کو چھوڑ کر
07:27نیکی کی راہ پر چلتے ہیں
07:28تو ہی تو یہ ہے
07:30کہ خدا حشر میں کہہ دے
07:31یہ بندہ دو عالم سے خفا میرے لیے ہے
07:34پھر عزادہ علیہ السلام کو بنایا
07:36پھر ان کی زوجہ کو بنایا
07:38پھر انہیں جنت میں رکھا
07:40خوبصورتی سے
07:41ان کے لیے نعمتیں تھیں
07:42امبار تھے
07:44پھر ان کے لیے ایک امتحان آگیا
07:46کہ شجر ممنوع ہے
07:47اس کے قریب نہیں جانا
07:48اور جب شجر ممنوع کا بتا دیا
07:51اس کے بعد بتایا
07:53قرآن نہیں بتاتا
07:53احفظ اللہم الشیطان
07:55شیطان نے انہیں بہک آیا
07:56تو اس بہک آنے کا بھی ذکر ایسے کیا
07:58کہ بلا ارادہ پاؤں فسل گیا ان کا
08:01ان کا عظم نہیں تھا
08:02ان کا ارادہ نہیں تھا
08:03کیونکہ ایک بات ذہن میں رکھیں
08:04کہ اللہ نے زمین سجائی ہوئی تھی ان کے لیے
08:06آنا تھا انہیں زمین میں
08:08لیکن ملائقہ اور جنات سے فرق کیا ہے
08:11کہ اس انسان کے اندر
08:12توبہ کی صلاحیت ہے
08:13توبہ کا جہور ہے
08:15وہ اپنے رب سے دور نہیں ہونا چاہتا
08:17تو پھر جب انہیں زمین پر اتارا گیا
08:19تو انہوں نے رو رو رو رو
08:21کہ اللہ سے توبہ کی
08:22جس پر اللہ کی اور زیادہ
08:24محبوبیت کے اقدار ہوئے
08:25اور یہ دعا
08:26ایک انسانوں کو قیامت تک کے لیے سکھا گئی
08:32کہ غلطی ہو جائے گناہ ہو جائے
08:34تو اپنے شرف کو مت بھولو
08:36اللہ تمہارا منتظر رہتا ہے
08:37تو توبہ ضرور کرو
08:39سبحان اللہ
08:40سادیا آپ موجود ہیں
08:43میں ضرور چاہوں گے
08:44کہ آپ ارشاد فرمائیے
08:45کہ تخلیق انسان کا مقصد
08:48قرآن کی روشنی میں
08:49بہت شکریہ
08:50آپ نے بہت خوبصورت گفتگو فرمائی
09:02اور جس طرح سے ابتداء ہے اس کی
09:04تو میں یہاں سے اپنی بات کا آغاز
09:06یہاں سے کرنا چاہوں گی
09:07کہ فرشتے سے بہتر ہے انسان بننا
09:10مگر اس میں پڑتی ہے محنت زیادہ
09:12کیا بات ہے
09:13تخلیق انسان کا مقصد سمجھنے کے لئے
09:16اللہ رب العزت نے قرآن پاک میں
09:18کنایتاً سراحتاً
09:20گاہے بگاہے بتایا ہے
09:21انسان کی تخلیق کا مقصد
09:23لیکن قرآن پاک کی وہ آیت مبارکہ
09:26ہمیں سری طور پر
09:27واضح طور پر بتا رہی ہے
09:28کہ انسان کی تخلیق کا مقصد کیا ہے
09:30کہ اللہ رب العزت نے فرمایا
09:32وما خلقت الجنہ والانسہ
09:34الا لعابدون
09:35کہ اللہ رب العزت نے جنہ اور انسانوں
09:38کو اپنی عبادت کے لئے
09:40پیدا فرمایا ہے
09:41اب اگر ہم دیکھیں
09:42تو مفسرین کرام یہ بیان کرتے ہیں
09:45کہ جب سورج صبح طلوع ہوتا ہے
09:47تو وہ سجدے کی حالت سے نکلتا ہے
09:50اور جب وہ بیچ میں
09:51بلکل درمیان میں آتا ہے
09:53تو وہ قیام کی حالت میں ہوتا ہے
09:54اور جب وہ غروب ہونے سے پہلے
09:57سرخی مائل ہوتا ہے
09:58تو وہ رکو کی حالت میں ہوتا ہے
09:59اور جب ڈوبتا ہے
10:00تو این ارشی الہی کے آگے جا کر
10:02سجدہ ریز ہو جاتا ہے
10:03اور یعنی یہ سورج دن بھر
10:05لوگوں کو فائدہ بھی دے رہا ہے
10:07اور رب کی عبادت میں بھی مصروف ہے
10:09رب کی عبادت میں بھی موجود ہے
10:11پھر اگر ہم دیکھیں
10:12تو جو درخت ہیں
10:13وہ قیام کی حالت میں
10:14چوپائے رکو کی حالت میں
10:16یہ جو زمین پر چلتے ہیں جانور
10:19جیسے کچھوہ ہے
10:20منڈک ہے
10:21یہ سارے تشہود کی حالت میں
10:22اور جو حشرات الارضے ہیں
10:24وہ سجدے کی حالت میں
10:25پھر ہمیں حدیث مبارکہ یہ بتاتی ہے
10:28کہ فرشتوں کی ایک جماعتیں
10:29جو قیام کی حالت میں
10:30دوسری جماعتیں رکو کی حالت میں
10:32تیسری تشہود کی
10:34پھر سجدے کی حالت میں
10:35تو فرشتے اللہ رب العزت سے
10:37عرضی پیش کر دیں گے
10:38رب العزت ہمیں سارے اکامات عطا فرمانا
10:41تو اللہ رب العزت فرماتا ہے
10:42یہ عزاز تو شرف انسان کو عطا کیا ہے
10:46میں نے
10:46کہ انہیں درختوں جیسا قیام عطا کیا
10:49چوپائوں جیسا رکو عطا کیا
10:51اور یہ جو منڈک اور کچھویں
10:53ان جیسا تشہود
10:54اور حشرات الارض جیسے
10:56سجدے عطا کیے
10:57تو یہ پوری عبادت
10:58اللہ رب العزت نے
10:59اشرف المخلوقات بنا کر
11:01انسان کو عطا کی ہے
11:03اس رب نے
11:03اور ایسی عطا کی ہے
11:05کہ وہ اپنے آگے جھکنے کا حکم دیتا ہے
11:07تو جب بندہ سجدے میں جھکتا
11:09اگر ہم دیکھیں نا
11:10انسان اگر غور کرے
11:11اپنے اوپر غور کرے
11:13تو اللہ رب العزت نے
11:14ہر افضل چیز دماغ میں رکھ دی
11:16اللہ رب العزت نے
11:18سوچنے کی صلاحیت دماغ میں رکھی
11:20دیکھنے کی صلاحیت
11:21آنکھوں جیسی نعمت دماغ میں رکھی
11:23سننے جیسی سماعت کی جو قوت ہے
11:26وہ دماغ میں رکھی
11:27چکھنے کی بولنے کی جو طاقت ہے
11:29وہ زبان وہ دماغ میں رکھی
11:31سونگنے کی صلاحیت
11:32یعنی ان تمام نعمتوں کے ساتھ
11:34جب وہ رب کے آگے سجدہ ریز ہوتا ہے
11:36تو اس آیت مبارکہ کی
11:38زمن میں یہ بات آتی ہے
11:40وَمَا خَلَقْتُ الْجِنَّةُ وَلِنسَا اِلَّا الْعَابَدُونَ
11:42اللہ رب العزت نے انسان کو
11:44اور جنات کو اپنی عبادت
11:47کیلئے پیدا کیا
11:47شیخ صادی علی رحمہ بیان فرماتے ہیں
11:49کہ زندگی آمد برائے
11:53بندگی اور پھر زندگی
11:54بے بندگی شرمندگی
11:56کہ انسان کی جو زندگی ہے
11:58وہ بندگی کے بغیر تو کچھ بھی نہیں ہے
12:00وہ صرف شرمندگی ہی شرمندگی
12:02اللہ اکبر ایک وقفہ لیتے ہیں
12:05حاضر ہوتے ہیں
12:05السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہ
12:08وقفے کے بعد ایک مرتبہ پھر
12:10آپ سب کا خیر مقدم ہے
12:12جناب آج ہم بات کر رہے ہیں
12:14شرف انسانیت کے تعلق سے
12:16اضروع قرآن گفتگو کی جا رہی ہے
12:19کہ اللہ رب العزت نے
12:20یہ جو انسان کو شرف اتا فرمایا ہے
12:23اس تعلق سے بہت سیر
12:25حاصل گفتگو
12:26ڈاکٹر صاحبہ نے بھی اشارت فرمائی
12:28ہمیں ایسا سادیہ موجود ہے
12:29انہوں نے بھی اشارت فرمائی
12:30آپ کی جانب بڑھتی ہوں
12:32اس پوری جو وسیع و حریز دنیا ہے
12:35یہ پوری کائنات ہے
12:36اس میں جو انسان کی حیثیت ہے
12:38اور انسان کی جو حقیقت ہے
12:40اس کے تعلق سے فرمائیے گا
12:42شکریہ زینب
12:44دیکھیں ذکر ہو رہا ہے
12:45بڑی خوبصورتی سے کہ
12:46اللہ نے اسے بنایا
12:47انسان کو اور انسان کو کیا شرف اتا کیا
12:50اس کے جو خاص ہے
12:52وہ ہے اس کی روح کا
12:53روحانی طاقتوں کا ہونا ہے
12:55انسان کے اندر
12:56اور آپ دیکھیں تو انسان کی جسم کی تخلیق سے
12:59پہلے عالم ارواح میں
13:01اس کی روح کو تخلیق کیا گیا
13:02اور اللہ نے گویا
13:04اپنا آپ دکھایا
13:05اور پھر پوچھا
13:06کیا میں تمہارا رب نہیں
13:08تو یہ ایک بڑا خاص شرف ملا ہے انسان کو
13:12اس کی ان روحانی طاقتوں کا ہونا
13:15اور اس کو اس دن اللہ سے اہد کرنا
13:17کہتے ہوئے کہ ہاں
13:20تو ہی ہمارا رب ہے
13:21تو رب سے جتنا اس کا تعلق قربت کا بڑھتا چلا جاتا ہے
13:25اتنی اس کی طاقت بڑھ جاتی ہے
13:28اختیار بڑھ جاتا ہے
13:29اس کا رہنائیاں بڑھ جاتی ہیں
13:32اس کی قوتیں بڑھ جاتی ہیں
13:34اس کا حسن بڑھ جاتا ہے
13:36اور اللہ کیونکہ حسین و جمیل ہے
13:38اس کی حسن کے نظارے ہیں
13:40تو یہ سارے خزانے اس نے اپنے قرب میں رکھے ہیں
13:42اب بندہ جتنا اس کی قرب کے لیے کوششیں کرتا ہے
13:46تو اس کی وسط ملتی چلی جاتی ہے
13:48اس کی طاقتوں میں
13:50اس کی جسمانی بھی رعانی بھی
13:52پھر آپ دیکھیں تو
13:53اللہ نے انسان کو تمام مخلوقات پر فضیلت دی
13:57اور یہ بتایا
13:59قرآن نے
13:59اللہ کا یہ الوحی پیغام ہے
14:01کہ یہ ساری کائنات تمہارے لیے سجائی
14:04سخرالکم
14:05کہیں آتا ہے
14:07شمس و کمر تمہارے لیے مسخر کیے
14:09زمین و آسمان میں
14:10ہر چیز تمہارے لیے
14:11ماں فل ارد جمیر
14:13جو کچھ تمہیں نظر آ رہا ہے
14:15سب تمہارا ہے
14:16گویا انسان مخدوم ہے
14:18اور یہ ساری کائنات
14:19اس کی خادم ہیں
14:21پھر فرمایا
14:22والا قد کرم نہ بنی آدم
14:23ہم نے بنی آدم کو جو فضیلت اتا کر دی ہے
14:26کہ اسے جو شرف ملا ہے
14:27وہ کسی اور مخلوق کو نہیں ملا
14:30اب ہم جتنے بھی دیکھتے ہیں
14:32چوپائے یا جانور
14:33یا آپ دیکھیں
14:34ان کے علاوہ اور آگے بڑھ کر دیکھو
14:37عالمِ حسط و بالا میں
14:38جو مخلوق پائی جاتی ہے
14:39جو چیزیں پائی جا رہی ہیں
14:41وہ سب تمہارے لئے ہیں
14:42تو جب انسان کو یہ احساس ہو جائے
14:45کہ وہ مخدومِ کائنات ہے
14:47جب اسے بھول جاتا ہے
14:48تو اس نادان انسان نے
14:50وہ جو خادم تھے
14:52ان کو بادشاہ بنا کے
14:54خدا بنا کے
14:54ان کی پوجہ کرنے لگ جا گیا
14:56ان کے آگے سجدے کرنے لگ گیا
14:58اسے احساس ہی نہ ہوا
14:59کہ اس کا اپنا شرف کتنا بڑا ہے
15:01تو جب یہ احساس ہو جاتا ہے
15:03تو وہ ان چیزوں کو
15:05اپنے لئے استعمال کرتا ہے
15:07اب پھر آپ دیکھیں
15:08تو اللہ نے جتنے اناثر بنائے
15:10وہ اپنی کار گزاری میں
15:12انسان کے موتاج ہے
15:13اللہ نے اگر زمین کو قوت دی ہے
15:16پھل پھول کی
15:17سبزیوں کی
15:17کہتوں کی
15:18اناج کی
15:19تو وہ کب دیتی ہے اناج
15:20کب پھل دیتی ہے
15:21جب انسان ہاتھ لگاتا ہے
15:23انسان اس پر میند کرتا ہے
15:25یہ بنائی ہے
15:26اللہ کی ہے
15:26مگر اللہ نے انسان کو یہ شرف دیا ہے
15:29کہ ان چیزوں کو استعمال کرو
15:31اور یہی انسان ہے
15:32اس کی وہی اختیار ہے
15:34اس کی اقلی اور فکری قوت ہے
15:35یہ اس کا شرف ہے
15:37کہ پانی کو پانی سے ٹکرا کے
15:38بجلی بنا رہا ہے
15:39اسے تامے کی اطار میں قید کر رہا ہے
15:41یہ صلاحیتیں اطا کردہ
15:43اللہ کی طرف سے ہیں
15:45مگر یہاں یہ بات سمجھانی تھی
15:47کہ تمام جو کائنات ہے
15:49وہ ایسی خادم ہے
15:50کہ وہ اسے استعمال کر رہا ہے
15:52ایون آپ دیکھیں
15:53تو زمین
15:54سے مادنیات کے
15:56غزانوں کو نکال کے
15:57اپنے لیے استعمال کر رہا ہے
15:58کسی چیز کو
15:59ڈیکوریشن کے لیے
16:00یوز کر رہا ہے
16:05مشینری بنا رہا ہے
16:07تو یہ ساری اس کی وہ قوتیں ہیں
16:10وہ طاقتیں ہیں
16:11جو اسے نیابت اطاع کر کے
16:14اللہ نے
16:14کرمنا کہتے ہوئے
16:16اشرف المخلوق کہتے ہوئے
16:18آسن تقویم بناتے ہوئے
16:20اس کے لیے مسخر کر دی ہیں
16:22اور وہ ان چیزوں کو استعمال کر کے
16:24اپنی زندگی کو آسان
16:26آرام دے
16:27اور زیادہ بناتا چلا جا رہا ہے
16:29اب یہ ہے تو امتحانگاہ
16:32ہے امتحانگاہ
16:34یہ ذہن میں رکھنی چاہیے
16:35کہ عالم ارباہ میں تھا
16:37تو وہ انتظارگاہ میں تھا
16:38وہ دنیا میں آیا ہے
16:40تو امتحانگاہ میں ہے
16:41وہ یہاں سے جائے گا
16:43تو نتیجہ گاہ میں داخل ہوگا
16:45اور پھر جنت اور دوزق
16:46اس کی دائمی جگہیں
16:48وہ شمار ہو جائیں گی
16:49تو اس امتحانگاہ میں
16:52اس نے ان چیزوں کو استعمال
16:53ضرور کرنا ہے
16:54مگر اللہ کی اطاع کردہ
16:56ان خیر کی قوتوں کے ساتھ
16:59اس کے اندر درد رہے
17:00احساس رہے
17:01انسانیت رہے
17:02تب ہی وہ اپنے شرف کو پا سکتا ہے
17:04سبحان اللہ
17:05یعنی یہ جو وسیع و عریض
17:06کائنات کے تعلق سے
17:08میں نے آپ سے سوال کیا
17:09اب یہ جو پوری کائنات
17:11پروٹگار عالم نے بنائی ہے
17:13یعنی زمین اور آسمان
17:15اور اس کے درمیان
17:16جتنی بھی نعمتیں
17:17جتنی بھی چیزیں
17:18اللہ رب العزت نے
17:19بنائی ہیں
17:20تخلیق فرمائی ہیں
17:21اس پوری کائنات کو
17:22جو خلق کیا ہے
17:23وہ انسان کے لیے
17:25اور اللہ فرماتا ہے
17:26انسان
17:26یہ پوری کائنات
17:27میں نے تیرے لیے بنائی
17:29اور تجھے میں نے
17:30اپنی عبادت کے لیے
17:31بنایا
17:32تو یعنی
17:32انسان کی جو تخلیق کا
17:34مقصد ہے
17:35وہ اللہ کی عبادت ہے
17:37اب آپ نے
17:38جس طرح سے
17:39خادم اور مقدوم
17:40کی بھی بات کی
17:40سادیا یہ سوال
17:41آپ کی جانب پیش کروں گی
17:43انسان جو ہے
17:44وہ
17:45مقدوم جہاں ہے
17:46اور
17:47کائنات
17:48خادم انسان ہے
17:49اس کی یہ جو
17:50فضیلت ہے
17:51یہ جو برطری
17:52اللہ رب العزت نے
17:56اس کے تعلق سے
17:57آپ ارشاد فرمائیے گا
17:58جی بہت شکریہ
17:59جس طرح آپ نے
18:00بیان کیا
18:00تو اگر ہم دیکھیں
18:01تو دیکھیں
18:02قرآن پاک میں بھی
18:03اللہ رب العزت
18:03بیان فرماتا ہے
18:04مفہوم آیت ہے
18:05کہ جو کچھ زمین
18:06اور آسمان میں
18:07اللہ رب العزت نے
18:08وہ مسخر کر دیا
18:09انسانوں کے لیے
18:09کہ وہ اس کے اندر دیکھیں
18:11کہ اللہ رب العزت نے
18:12کس طرح سے
18:12کیا کیا چیزیں بیان کی ہیں
18:14اور کس طرح سے
18:15اس کے استعمال
18:15کا بتایا ہے
18:16اب اگر ہم دیکھیں
18:17تو تسخیر کا
18:18مطلب یہ نکلتا ہے
18:19کہ اللہ رب العزت
18:21نے انسان کو
18:22اس جہاں میں بھیجا
18:23پھر انسان
18:24کی اس کائنات
18:25کو جب سجایا
18:26تو پھر کائنات
18:27اس کی کل کیا چیزیں ہیں
18:29ہوا ہے
18:30مٹی ہے
18:31پانی ہے
18:32خوشکی ہے
18:32یہ ساری چیزیں
18:33جو ہیں
18:34یہ چاند سورج
18:35ستارے
18:35یہ انسان کی
18:36کل کائنات ہے
18:37اب اس کل کائنات
18:39کے اندر
18:40بات ساری یہ ہے
18:41کہ انسان کے لیے
18:42یہ سب کچھ ضروری ہے
18:44غزہ اس کے لیے
18:45ضروری ہے
18:45ہوا اس کے لیے
18:46ضروری ہے
18:46مٹی اس کے لیے
18:47ضروری ہے
18:47پانی اس کے لیے
18:48ضروری ہے
18:48ساری وہ چیزیں
18:49جو اس کے لیے
18:50ضروری ہیں
18:50اگر یہ چیزیں
18:51نہ ہو تو
18:52انسان سروائف
18:53نہیں کر سکتا
18:54لیکن اگر انسان
18:55نہ ہو تو
18:56یہ چیزیں موجود ہیں
18:57ان چیزوں کا
18:58وجود ہے
18:59اللہ رب العزت
19:00نے یہ چیزیں
19:01بنائی ہیں
19:01تو یہ خادم
19:03اور مقدوم کی یہی بات ہے کہ یہ ساری چیزیں انسان کے تابعے ہیں
19:06کہ وہ اپنے تحت اس کو استعمال کرتا ہے اب اس کا دوسرا مطلب یہ
19:11نکلتا ہے کہ جب اللہ رب العزت نے انسان کو اس جہاں میں بھیجا
19:15اشرف المخلوقات بنایا شعور کے ساتھ پیدا کیا تو ان میں سے جمادات
19:20نواتات وہ چیزیں ہیں ابھی آپ نے بھی اس کو بہت اچھے انداز سے
19:23بیان کیا کہ انسان اپنے تابعے اس کو کرتا ہے اور ضرورت کے تحت
19:27اس کو استعمال کرتا ہے چوپائے ان کو استعمال کرتا ہے حل چلانے
19:31کے لیے استعمال کرتا ہے ان کو اسی طرح وہ زمین سے چیزیں
19:34اگاتا ہے اللہ رب العزت نے اسے اقل و شعور عطا کیا ہے لیکن
19:38کچھ چیزیں جو زمینی نہیں ہیں بلکہ آسمانی ہیں یعنی چاند سورج
19:43ستارے آسمانی چیزیں ہیں لیکن اللہ رب العزت نے وہ بھی
19:47مسخر کی انسان کے لیے اور انسان کو اس قوانین میں رہتے ہوئے
19:51وہ علم وہ اقل عطا کی کہ وہ اس کے تحت اس علم کو جانتے ہوئے
19:56اس چیز کو آگے لے کے چلتا ہے کہ سورج گرن اور چاند گرن
20:00کب ہونا ہے وہ اس کے بھی معلومات دیتا ہے انسان اس کے
20:03ذریعے سے وقت کی بھی معلومات دیتا ہے انسان اس کے ذریعے سے
20:07پانی سے راستے بھی کیسے نکال لیتا ہے یہ اللہ رب العزت کی
20:10آتا ہی تو ہے اس کا کرم ہی تو ہے کہ اس نے تسخیر کیا ہے تو
20:14انسان اپنے اقل و شعور سے ان چیزوں کو بتاتا ہے سمجھاتا ہے
20:17یہ وہ ساری چیزیں ہیں کہ یہ اللہ رب العزت نے جب انسان کو
20:22اس جہاں میں بھیجا اشرف المخلوقات بنا کے بھیجا
20:26اللہ رب العزت کی
20:27یوں تو بہت ساری حشرات
20:29الارض بھی بہت ہیں
20:30ہیوانات بھی بہت ہیں جمادات بھی بہت ہیں
20:33ان میں سب سے افضل
20:35اللہ رب العزت نے انسان کو بنایا
20:37قرآن پاک میں چار قسموں کے بعد
20:39اس رب نے بتا دیا کہ یہ آسان تقویم ہے
20:41سب سے خوبصورت مخلوق
20:43شرف انسانیت ہے کہ اللہ رب العزت
20:45نے اس کو ہر چیز کا سینس دے کے پیدا کیا
20:47پھر یہ جو نعمتیں
20:48اسی نے وہ نعمتیں ادا کی
20:50جنہیں ہم حواس خمسہ کہتے ہیں
20:52اسی آیت کے اگلے حصے میں
20:54جو اللہ رب العزت نے نعمتیں تھا کی ہیں
20:56ان نعمتوں کے ذریعے انسان پھر سمجھتا ہے
20:59دیکھتا ہے سنتا ہے
21:00سونگتا ہے چکتا ہے
21:02چھوتا ہے اور ان چیزوں کو
21:03اپنے استعمال میں لے کر آ جاتا ہے
21:05یعنی کائنات کو اللہ رب العزت نے اتنی خوبصورتی سے
21:08ایک بندہ مومن کے لئے تسخیر
21:10مسخر کر دیا کہ اب وہ اس میں گھومیں
21:12پھریں ان چیزوں کو دیکھیں
21:14اور اپنی اقل کے ساتھ اس کو فائدے میں لے کر آئے
21:16سبحان اللہ
21:17آپ پروردگار عالم قرآن مجید
21:19فرقان حمید میں اشارت فرماتا ہے
21:21لقد قلقنا الانسان فی احسن تقویم
21:24اب دیگر مخلوقات کی
21:26جو تخلیق ہے
21:28وہ یہ جو برطری
21:29اللہ رب العزت نے اشارت فرمائی ہے
21:31یہ جو پروردگار عالم
21:34نے اس کو انسان کو
21:35جو شرف اتا فرمایا ہے کیا کہیں گے
21:37جینب یہ سوچتے ہوئے
21:39ہمیں فخر ہونا چاہئے
21:41اس بات پر کہ اللہ نے ہمیں آسن تقویم
21:44سب سے خوبصورت
21:45سب سے عالی مخلوقات میں
21:48سب سے خوبصورت بنایا ہے
21:49مگر اس خوبصورتی کا احساس
21:52حقیقت میں اور اس کا
21:53صحیح بندگی کا طریقہ ہمیں
21:56ملتا ہی
21:56نبی کریم علیہ السلام کی ذات مبارکہ سے ہے
22:00اللہ نے یہ بڑا شرف
22:02شرف انسانیت کو عطا کیا
22:04کہ اپنے محبوب کو
22:05انسانوں میں بیجا انسانوں کے روپ میں بیجا
22:08اور حضور بشر بن کر آئے
22:10اور آپ نے رہنمائی فرمائی
22:12تو آسن تقویم کا جو حقیقی منظب ہے
22:15اس پر میرے آقا رسول اکرم
22:17صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
22:18سب سے اہلا سطح پر فائز ہے
22:20باقی ہم سب کو اللہ نے
22:22آسن تقویم بنایا
22:23انسان کو بنایا
22:25اور پھر ساتھ ہی بتایا
22:26کہ جانورہ سے بھی بتر ہو گیا
22:30اپنی بدعمالیوں کے سبب سے
22:31اور جیسے سادھیا نے بھی ذکر کیا
22:34کہ سورة تین کی آیت ہے
22:35اور پہلے چار قسمیں کھانے کے بعد کہا
22:37اتنا بڑا تمہارا رتبہ ہے
22:46اتنا بڑا درجہ ہے تمہارا
22:47اب علماء بیان کرتے ہیں
22:49کہ آپ دیکھیں
22:49ہنسان تقویم وہ کن کن صورتوں میں ہیں
22:51اپنی شکل و صورت کے اعتبار سے
22:53اللہ نے سب سے خوبصورت بنایا انسان
22:55اب باقی جانوروں پر نگاہ ڈالیں
22:58سب کو دیکھیں
22:59اور پھر انسان کو دیکھیں
23:01تو اللہ نے شکل و صورت میں
23:03اسے خوبصورت حسین جمیل بنایا
23:06اب یہ موازنہ ہو گیا
23:07ہاں جی یہ موازنہ ہو رہا ہے مغلقات سے
23:09پھر دیکھیں تو قد و قامت میں
23:11کوئی جسیم ہیں
23:12بہت بڑے ہیں
23:13ہاتھی کو دیکھیں
23:14بڑے جانوروں کو دیکھیں
23:15کوئی چھوٹے قد کے ہیں
23:17کوئی کسی انداز کے ہیں
23:19تو قد و قامت بھی انسان کا متناسب رکھا
23:22متوازن رکھا
23:24حسین و جمیل رکھا
23:25اس کے قد و قامت میں بھی حسن ڈال دیا
23:28پھر آپ دیکھیں
23:29تو انسان کو جو
23:30اقلی فکری
23:31ذینی صلاحیتیں عطا کی ہیں
23:33وہ کسی اور مخلوق کو
23:35وحسین نہیں ملی
23:36وہ ہاتھی کو بھی چلا رہا ہے
23:38وہ دندوں کو بھی قید کر رہا ہے
23:40وہ ہر ایک کو
23:41اپنی مرضی کے مطابق
23:42تابع کر لیتا ہے
23:43یہ کیا ہے
23:44یہ اللہ کی عطا کردہ
23:45اس کو
23:46جو ذینی
23:47اقلی صلاحیتیں ہیں
23:48کہ تمام مخلوقات پر
23:50اس کو ایک فضائیت
23:51زانت ہے
23:52باقیوں میں بھی پائی جاتی ہے
23:54ہر ایک کو پتہ ہے
23:55اپنی گزا کیسے لینی ہے
23:56اپنی ارتقاء کیسے کرکنا ہے
23:58اپنی نسل کو کیسے بڑھانا ہے
23:59یہ بات نہیں ہے
24:00مگر جو انسان کو ملی ہیں
24:02اقلی اور فکری قوتیں
24:03وہ باقی مخلوق کو
24:05نہیں ملی
24:05پھر چوتھی چیز
24:07جو انسان کو
24:08روحانی طاقت ملی ہوئی
24:09جیسے میں نے کہا
24:10کہ جتنا زیادہ
24:11حضور کے قریب ہو جاؤ
24:13اللہ کے قریب ہو جاؤ
24:14تو تمہاری طاقت اختیار
24:15بڑھتا چلا جاتا ہے
24:17پھر اب ایک اور جیت سے دیکھیں
24:19جانور چلتے ہیں
24:20تو وہ چار پاؤں پر چلتے ہیں
24:22اللہ نے انسان کو
24:23دو پاؤں پر چلنا سکھایا
24:25وہ سر اٹھا کر جیتا ہے
24:26اور پھر باقی جانور
24:28مو جھکا کر کھانا کھاتے ہیں
24:29انسان جو ہے
24:31وہ لکمہ اٹھاتا ہے
24:32اور اپنے مو تک لے جاتا ہے
24:33اسے سر جھکانے کی ضرورت
24:35نہیں پڑتی
24:36سبحان اللہ
24:37سبحان اللہ
24:38جناب بہت خوبصورت گفتگو
24:40جاری و ساری ہے
24:40ایک وقفہ لیتے ہیں
24:42حاضر ہوتے ہیں
24:42السلام علیکم ورحمت اللہ وبرکاتہو
24:45جناب آپ دیکھ رہے ہیں
24:46پروگرام میری پہچان
24:47اور بہت خوبصورت گفتگو
24:49اس تعلق سے جو جاری و ساری ہے
24:52یعنی جو اللہ رب العزت نے
24:54انسان کو
24:55اشرف المخلوقات ہونے کا
24:57جو شرف حاصل
24:58عطا فرمایا ہے
24:59اور قرآن مجید فرقان حمید میں
25:02جا بجا اس تعلق سے
25:07اللہ رب العزت نے
25:08انسان کے لیے بنائی ہے
25:10لیکن اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں
25:11کہ وہ اپنی مرضی سے
25:13تصرف کرتا پھرے
25:14یعنی کچھ حدود قائم کی گئی ہیں
25:17اور اللہ رب العزت نے
25:19ان حدود کے مطابق
25:20یعنی کہ انسان کو
25:21یہاں پر رہنے کا حکم دیا گیا ہے
25:23یعنی انسان کو
25:24مالکانہ حقوق حاصل نہیں ہے
25:26بلکہ وہ امین ہے
25:28امانت ہے
25:29اس کے پاس یہ تمام کائنات کی
25:31جو تمام چیزیں ہیں
25:32وہ اللہ رب العزت نے
25:34انسان کو
25:35اس کا امین بنایا ہے
25:37اب بات وہیں پر آتی ہے
25:39آپ پر ہم بات کر لیتے ہیں
25:40دوبارہ وہیں سے
25:40جہاں حضرت آدم علیہ السلام کے بات کی
25:43سادیہ بلکہ آپ
25:44مجھے یہ ارشاد فرمائیے
25:45کہ جب اللہ تعالیٰ نے
25:48آدم علیہ السلام کو
25:50خلیفہ بنایا
25:51اس وقت جو بڑا
25:52خوبصورت مقالمہ ہوا
25:54فرشتوں کے درمیان
25:55وہ ارشاد فرمائیے گا
25:56بہت شکریہ جزاک اللہ
25:58اور اس مقالمے سے بھی پہلے
26:00مجھے ایک بات
26:00جب آپ ابھی
26:01جس طرح خوبصورتی سے بیان کرنی تھی
26:03اور اس سے پہلے بھی
26:04زمین کو مسخر کرنے
26:05انسان خادم
26:07مقدوم ہے
26:07کائنات خادم ہے
26:08تو مجھے ایک بڑی خوبصورت بات
26:10اس پر یاد آئی
26:11کہ ایک شاعر نے
26:12بڑی خوبصورتی سے لکھا ہے
26:13کہ جانور پیدا کیے
26:14تیری وفا کے واسطے
26:16چاند سورج اور ستارے ہیں
26:18زیا کے واسطے
26:19کھیتیاں سرسبز کی
26:21تیری غزہ کے واسطے
26:22یہ جہاں تیرے لیے ہے
26:24تو خدا کے واسطے
26:25اب اگر ہم دیکھیں
26:27تو اللہ رب العزت نے
26:29جو انسان کو
26:30اپنا نائب کہا
26:30اور یہاں پر خصوصاً
26:31حضرت آدم علیہ السلام کی بات ہوئی
26:33کہ آدم علیہ السلام
26:34کو اپنا نائب قرار دیا
26:36اللہ رب العزت نے
26:37اور اگر ہم اس کو
26:38مفہومم بات کو دیکھیں
26:39تو اللہ رب العزت نے
26:41فرشتوں سے فرمایا
26:42کہ میں زمین پر
26:43اپنا نائب بنانے والا ہوں
26:44تو اس پر فرشتوں نے
26:46عرضی پیش کی
26:46کہ رب العزت
26:47تو زمین پر
26:48ایسے شخص کو
26:49نائب بنانے والا ہے
26:50مطلب
26:50تو نائب بنائے گا
26:51جو زمین پر
26:52فساد برپا کرے
26:53اور خون بہا ہے
26:54اللہ رب العزت نے فرمایا
26:56کہ جو میں جانتا ہوں
26:57جو مجھے معلوم ہے
26:59وہ تمہیں معلوم نہیں
27:00پھر اللہ رب العزت
27:01نے حضرت آدم علیہ السلام
27:03کی تخلیق فرمائی
27:04اور انہیں
27:04اشیاء کے نام سکھا ہے
27:06اسما سکھا ہے
27:07اور اس کے بعد
27:08اللہ رب العزت
27:10نے وہ نام سکھانے کے بعد
27:11فرشتوں سے فرمایا
27:12کہ ان اشیاء کے نام بتاؤ
27:14تو فرشتوں نے
27:15عرضی پیش کی
27:16کہ رب العزت
27:17ہمیں تو اتنا پتا ہے
27:18جتنا تُنے ہمیں سکھایا ہے
27:19باقی ساری حکمتیں
27:20تو تیرے پاس ہیں
27:21تجھے معلوم ہے
27:22سارا علم تو تیرے پاس ہے
27:23تو اللہ رب العزت
27:25نے پھر حضرت آدم علیہ السلام
27:26سے فرمایا
27:26اور حضرت آدم علیہ السلام
27:27نے ان اشیاء کے نام بتایا
27:29تو پھر اللہ رب العزت
27:30نے فرمایا
27:31کہ جو کچھ مجھے
27:32میں جانتا ہوں
27:33جو کچھ زمین اور آسمان میں
27:34جو کچھ ساری کائنات میں
27:35چھپا ہوئے
27:36وہ میرے علاوہ
27:37اللہ رب العزت کے علاوہ
27:38کوئی نہیں جانتا
27:39یعنی اللہ رب العزت
27:40نے زمین پر
27:41اپنا نائب حضرت آدم علیہ السلام
27:43کو بنایا
27:44تو یہ خوبصورت مقالمہ تھا
27:46جو فرشتوں
27:47اور اللہ رب العزت
27:48کے درمیان تھا
27:49اب اس میں ایک سمجھنے والی بات
27:50یہ ہے
27:51اللہ رب العزت
27:52اس چیز سے پاک ہے
27:53کہ وہ کسی سے
27:54مشورہ کرے
27:55یا وہ ساری چیزیں
27:55لیکن
27:56یہ اشارتاً
27:57فرشتوں سے
27:58اللہ رب العزت
27:59نے مشورہ کیا
28:00اور یہ شرف انسان
28:01کو بھی سمجھانے کے لیے
28:02ایک بات
28:02کہ اللہ رب العزت
28:03نے آقا علیہ السلام
28:04کو بھی حکم فرمایا
28:06کہ وہ صحابہ کرام
28:07سے مشورہ فرمایا
28:08کرتے تھے
28:09تو ہر اہم کام کے لیے
28:10انسان کو
28:11اپنے ماتہت
28:11جتنے لوگ ہیں
28:12ان سے مشورہ کرنا چاہیے
28:14یہاں سے
28:15اس مقالمے سے
28:15ہمیں یہ بات بھی
28:16پتا چلتی ہے
28:17کہ یہ جو پورا
28:17خوبصورت مقالمہ ہے
28:19کہ اللہ رب العزت
28:20نے اپنا نائب بنایا
28:21تو اللہ رب العزت
28:23نے
28:23مسجود ملائکہ ہے
28:25یعنی اللہ رب العزت
28:26نے ایک شرف
28:27عطا کیا
28:27حضرت آدم علیہ السلام
28:28کو
28:29اور یہاں پر خاص
28:30ذکر حضرت آدم علیہ السلام
28:31کو ہے
28:31لیکن اللہ رب العزت
28:32نے خلیفہ بنایا
28:33تو اس کے
28:34پھر احکامات ہیں
28:35اور خلیفہ کہتے
28:44اب خود دیتا ہے
28:45اور وہی عبادت
28:46کے لائک ہے
28:47تو
28:47یعنی وہ
28:48عمر بالمعروف کا
28:49حکم دے
28:50اور نہیں ہے
28:50نلمنکر سے روکے
28:51یعنی غلط کاموں سے روکے
28:52اچھی باتوں کا
28:53حکم دے
28:53نائب وہ ہوتا ہے
28:54جو حکاماتِ
28:55علیہ کو
28:56قائم کر سکے
28:57اس جہاں میں
28:57تو
28:58اللہ رب العزت
28:59نے اس جہاں میں
29:00حضرت آدم علیہ السلام
29:00کو اپنا نائب بنایا
29:01تو وہ خوبصورت مقالمہ
29:03اور جو اس کے پیرائے میں
29:04ہمیں پتا چلتا ہے
29:05کہ مشورے کی عادت
29:06ہونی چاہیے
29:07مشورہ کرنا چاہیے
29:08تاکہ پتا چلے
29:09کہ کیا بات ہے
29:10اور کیا بات صحیح ہے
29:11اور کیا بات صحیح نہیں ہے
29:13تو انسانوں کو بھی
29:14آپس میں اپنے ماں تحتوں سے
29:15مشورہ کرنا چاہیے
29:16سبحان اللہ
29:17سبحان اللہ
29:18اب ہم بات کر لیتے ہیں
29:20جس طرح دین اسلام
29:22نے انسان کو
29:23جو حقیقی مقام
29:24اور توقیر عطا فرمائے ہیں
29:25جس طرح سے ہم
29:26اول وقت سے بات کر رہے ہیں
29:27اب دیگر مذاہب میں
29:29یا انسان کی
29:30جب ہم تاریخ پڑھتے ہیں
29:31تو اس کے جو ارتقاء
29:33اور یہ جو مادی تعبیر ہے
29:35یہ جو دیگر مذاہب کے حوالے سے
29:38اگر ہم بات کر رہے ہیں
29:39تو ان کے جو نظریات ہیں
29:41اس تعلق سے میں ضرور آپ سے پوچھوں گی
29:42کہ حرمت آدم
29:43یا انسانی جو تاریخ ہے
29:46یا انسانی وقار ہے
29:48دیگر مذاہب
29:49اس کی نفی کرتے ہیں
29:50کس طرح سے آپ اشارت فرمائے گا
29:52شکریہ زینب
29:53دیکھیں ہم جب لا الہ الا اللہ
29:55محمد رسول اللہ
29:56صلی اللہ علیہ وآلہ
29:57اس کا اقرار کرتے ہیں جبان سے
29:59اور اب دل سے اس کو تسلیم کر لے دیں
30:01اس کا معنی اور مفہوم جو بیان کی ہے
30:03اسے میں اختصار سے یوں کہوں گی
30:05کہ دیکھیں
30:05ہم نے گویا یہ سمجھ لیا
30:07یہ اہد کر لیا
30:08کہ لا مطلوب الا اللہ
30:10لا محبود الا اللہ
30:12لا مقصود الا اللہ
30:13لا موجود الا اللہ
30:15تو اللہ ہی اللہ ہے
30:17اس کے حقامات پر چلنا ہے
30:18اسے اپنے نبی کو بھیج دیا
30:20اب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت
30:22بھی اللہ کی اطاعت
30:23تو ان باتوں کو سمجھنا
30:24اور ان پر چلنا
30:25بہت ضروری ہو جاتا ہے
30:26تب ہی ہم اپنے شرف کو پا سکتے ہیں
30:28اب ہوا کیا دنیا میں
30:30کہ اللہ نے انبیاء کو بیجا
30:31وہ انبیاء آئے
30:32اللہ کے بارے میں بتاتے رہے
30:34تو ایک تو وہ طبقہ تھا
30:35جنہ نے انبیاء کی باتوں کو
30:37اس وقت مانا
30:37مگر وقت کے ساتھ
30:39اس کو فراموش کرتے رہے
30:40اور انہوں نے اپنے نظریات میں
30:42خود غرضی کو لے آئے
30:43جیسے ہم دیکھیں
30:44تو دیگر جتنے الہامی مذاہب ہیں
30:46وہ سب راہ راست پر نہ رہے
30:49انہوں نے کتب میں ترمیم کی
30:50توریت آئی
30:51زبور آئی
30:52انجیل آئی
30:52پھر کیا ہوا
30:53کہ وہ رائے حق سے بٹک گئے
30:55انہوں نے اپنے نظریات
30:57اپنے مفاد
30:58اپنے سوچ کو
30:59اپنا خدا گویا بنا لیا
31:01دوسرا وہ طبقہ تھا
31:02جنہوں نے انبیاء کو نہیں مانا
31:04انہوں نے کیا کیا
31:05ہاتھوں سے
31:05اپنی ہاتھوں سے گڑے ہوئے
31:07بتوں کے آگے سجدے کرنے لگ گئے
31:08کسی نے آگ کو دیکھا
31:10کہ آگ جلاتی ہے
31:10تو آگ کے آگے سجدہ ریز ہونے شروع ہو گیا
31:12کسی نے سورج کو دیکھا
31:14کہ وہ چمک رہا ہے
31:15تو سورج کی برستی شروع کر دی
31:17تو وہ جو ساری چیزیں تھیں
31:19انسان کے لیے
31:20انسان نے ان کو خدایی کے تخت پر بٹا دیا
31:22ان کے آگے سجدہ ریز ہونے لگ گیا
31:24تو اپنے شرف کو بلا بیٹھا
31:26اپنے مقام اور مرتبے کو بلا بیٹھا
31:28آپ سوچیں کہ ایک بادشاہ ہے اور ایک غلام ہے
31:31اگر بادشاہ غلام کے آگے
31:32غلام کو خدا سمجھنے لگ جائے
31:34تو سارا نظامی درم برم ہو جاتا ہے
31:37جو اصل اپنی اس کی تخلیق کا مقصد تھا
31:40اسی کو وہ بلا بیٹھا
31:41اس نے رب کی معرفت کو حاصل نہ کیا
31:43اس سے بھی آگے بڑھیں
31:45یہ ایک دنیا میں جو چلے آ رہے تھے نظریات
31:48پھر اب سائنسی دور ہے
31:49تو ڈارون کے نظریے ارتقاء کو
31:51جی بڑی اس کو پذیرائی مل رہی ہے
31:53اس نے کیا کہا کہ بندروں سے انسان
31:56ارتقاء کر کے انسان بنا ہے
31:57تو یہ ساری تھیوریز غلط ہیں
31:59اس لیے کہ انسان کی ایک حد ہے سمجھنے کی
32:02وہ خالق جانتا ہے
32:03وہ کریئیٹر
32:05تو یہ ایک کریئیشن ہے جس کا
32:07اللہ نے بتایا
32:08لقد خلقنا لے انسانا فی آسن تکمیم
32:11ولقد کرمنا بنی آدمہ
32:14تو انسان کو اپنے شرف
32:15کا پتہ ہی تب چلتا ہے
32:17جب وہ اس دائرہ اسلام میں آتا ہے
32:20نبی کریم علیہ السلام کی
32:22غلامی حقیقت میں
32:24اس کے لیے شرف و فضیلت
32:26کا باعث بن جاتی ہے
32:27تو جب وہ پھر اللہ کی معرفت
32:29اسے عطا ہوتی ہے
32:30پھر اس کی دنیا بھی جنت ہے
32:33اور آخرت میں بھی اس کو جنت ہے
32:34اور وہ نعمتوں سے مالہ مال ہو جاتا ہے
32:37اور اگر وہ روح گردانی کرتا ہے
32:39تو اپنا نقصان کرتا ہے
32:41اللہ السمد
32:42اللہ بنیاز ہے
32:43اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا
32:45وہ واحد ہے
32:46وہ یکتہ ہے
32:47وعد اللہ شریک ہے
32:49خالق و مالک ہے
32:50تو اسی کی طرف رجوع کرتے رہو
32:52تو تب ہی تم بتا
32:53اور مسلمان بھی کامیابی
32:55تب ہی ہے جب ایمان میں
32:56مضبوط اور کامل رہو گے
32:58ورنہ یہ سارے نظریات
33:00تمہیں رائے حق سے اٹا دیں گے
33:02اور اسی لیے تو مغدوب کا ذکر آیا
33:05دعالین کا ذکر آیا
33:06کہ ان میں شامل نہ ہو جانا
33:08جن میں اللہ کا غضب ہوا جو گمراہ ہوئے
33:11اور ان سارے نظریات سے
33:13سب سے خوبصورت نظریہ
33:15اسلام کا
33:15سب سے اعلیٰ نظریہ
33:18اور حق پر مشتمل
33:20حقیقت میں یہی نظریہ
33:22انسان کے شرف عطا کرتا ہے
33:24اسے اپنے مقام سے آگاہ کرتا ہے
33:25اسے اپنی زندگی دنیا میں آنے کے مقصد سے آگاہ کرتا ہے
33:29نہ تو زمین کے لیے نہ تو آسمان کے لیے
33:32یہ جہاں ہے تیرے لیے
33:34تو نہیں جہاں کے لیے
33:36کیا بات ہے سبحان اللہ
33:38آپا یہ تو دیگر مذاہب کے جو آپ نے ارشاد فرمائے نظریات
33:43لیکن ہم نے بھی تو کہیں نہ کہیں
33:44اپنے ذہن میں بدھ بنا رکھے ہیں
33:46دولت کے اور منصب کے
33:49جاہو حشمت کے
33:50ہم نے اپنے جو نصب ہیں
33:53ان کے اوپر
33:54ہم نے فقر کرنا شروع کر دیا
33:56تو ان کو بھی بہت زیادہ توڑنے کی ضرورت ہے
33:58انسان
33:59تمام بنین و انسان
34:01کو اللہ رب العزت نے اشرف بنایا ہے
34:04یہ شرف عطا فرمایا ہے
34:05یہ برکت
34:06یہ برطری عطا فرمائی ہے
34:07یہ توقیر عطا فرمائی ہے
34:09یہ عظمت عطا فرمائی ہے
34:10تمام بنین و انسان کو
34:12سادیا کوئی میسج دینا چاہیں گی
34:15بس میں اسی بات پر اختتام کروں گی
34:17کہ اگر انسان جینے کے بجا مقصد سے واقف ہو
34:21تو اس کی عمر کا ہر پل حیات جاویدانی ہے
34:24سبحان اللہ
34:25اور وہ بھی کیوں نہیں
34:27کہ درد دل کے
34:28واسے پیدا کیا انسان کو
34:31ورنہ طاعت کے لیے کچھ کم نتے کر رو بیا
34:33کیا بات ہے
34:34آپ بھی فرشات فرما دی
34:36دیکھو میسج
34:36یہی تھا کہ کرو مہربانی تم اہل زمین پر
34:39خدا مہربان ہوگا
34:41عرش برین پر
34:42اپنے مقام کو پہچانتے ہوئے
34:43ایک دوسرے سے پیار
34:45محبت
34:45حسن سلوک سے رہو
34:47اللہ خوش ہو جاتا ہے
34:50جب مخلوق کے لیے نفع بخش ہو جاتے ہو
34:53سبحان اللہ
34:54آپ دونوں کی آمد کا شکریہ دا کروں گی
34:56ڈاکٹر صاحب آپ تشریف لائیں
34:57اور واقعی
34:58یہ ٹاپک ایک تو
34:59اتنا خوبصورت
34:59اتنا پیارا تھا
35:00اس کے بعد
35:01آپ کا بیان کرنے کا انداز
35:03اور قرآن
35:04کی جب بات کی جاتی ہے
35:06تو جو چاشنی قرآن کو بیان کرنے میں آتی ہے
35:08وہ کسی اور بات کے کہنے میں نہیں آتی
35:10سادیہ آپ کی تشریف آبی کا بہت شکریہ دا کروں گی
35:13بہت پیاری گفتنگو آپ کی جانب سو رہی ہے
35:15خادم اور مقدوم کا کیا خوبصورت
35:17آپ نے جواب دیا
35:18ماشاءاللہ
35:18اللہ تعالیٰ آپ دونوں کی توفیقات میں مزید اضافہ عطا فرمائے
35:22اور جناب بس یہی بات ہے
35:24کہ جو پوری کائنات
35:25اللہ رب العزت انسان کے لیے بنائی ہے
35:28تو اب انسان کا فرض ہے
35:31کہ ایک دوسرے کی بھی عزت کریں
35:33جس طرح سے بات ہوئی نا اس بزن میں
35:35یعنی چونکہ ہر انسان کو
35:37اللہ رب العزت نے یہ توقیر یہ عزمت
35:40یہ بڑتر ہی عطا فرمائی ہے
35:41تو انسان کی عزت اور عزمت
35:44کیونکہ اللہ رب العزت پسند کرتا ہے
35:46کہ اپنے بندوں سے
35:47اس کے بندے ہیں نا
35:48وہ ہر بندے سے محبت کرتا ہے
35:50تو ہم نے بھی اس کے بندوں سے محبت کرنی ہے
35:53جب ہمیں یہ شرف پتا چل جائے گا
35:55کہ کس قدر اشرف بنایا
35:57اللہ رب العزت نے انسان کو
35:59تو ہم ہر انسان کی بحیثیتیں
36:01انسان توقیر کریں گے
36:03عزت کریں گے
36:04اس کی عزمت کی حفاظت کریں گے
36:05اس کی عزت کی حفاظت کریں گے
36:07تو اللہ رب العزت
36:08مجھے آپ کو
36:09ہم سب کو توفیق عطا فرمائی
36:11کہ ہم قرآن کو سمجھیں
36:12اس کے صحیح معنو
36:13اس کے صحیح مفہوم کے ساتھ
36:15اس کو سمجھیں
36:16اور پھر اس پر عمل کریں
36:17السلام علیکم برحمت اللہ وبرکاتہ

Recommended