Skip to playerSkip to main contentSkip to footer
  • 6 days ago
Bangladesh’s China Pivot: Is India’s North East at Risk?

#bangladesh #india #china #pakistan #viralvideo #trending #trendingvideo #youtubevideo #tareekhkiduniya #war #history

https://youtube.com/@Tareekhkiduniya?si=iZ34bQkUuZsSw_iR
Transcript
00:00دوستو حال ہی میں سامنے آنے والی ڈیپورٹس کے مطابق بغرہ دیش کی عبوری حکومت چین کے تعاون سے شمال مغربی بغرہ دیش میں لال منیرہ ڈسٹرکٹ میں بھارت کے بارٹر کے قریب ایک ائر بیس تعمیر کرنے جا رہی ہے
00:14اگرچہ یہ منصوبہ چین کے تعاون سے مکمل کیا جائے گا اور بغرہ دیش کی عبوری حکومت کے سربراہ محمد یورس کے مارچ دوہزار پچیس میں چین کے دورہ کے دوران اس پر باتشت ہوئی ہے
00:25لیکن ایک پاکستانی سب کٹرکٹر کی بھی اس منصوبے میں شامل ہونے کی توقع کی جا رہی ہے
00:32دوسری جانب بغرہ دیش کی ائر فورس کے پائلٹس کو بھی پاکستان میں ٹریننگ دی جا رہی ہے
00:37اور ریپورٹس کے مطابق بغرہ دیش پاکستان سے 32 جی ایف سیونٹین فائلٹر جیٹ خریدنے میں بھی دلچسپی رکھتا ہے
00:45بنگلہ دیش اور پاکستان کے درمیان انیس سو اکتر کے بعد پہلی مرتبہ براہ راست تجارت کا آغاز دوہزار چوبیس میں شروع ہو چھپا ہے
00:56چھبیس سے اٹھائی سے پہل تک پاکستانی وزیر خارجہ کا بنگلہ دیش کا دورہ بھی تیہ تھا
01:01لیکن حالیہ انڈیا پاکستان ٹینشنز کی وجہ سے ابھی کے لیے یہ دورہ فی الحال ملتوی کر دیا گیا ہے
01:08یہ کسی پاکستانی وزیر خارجہ کا دوہزار پاکستان کے بعد بنگلہ دیش کا پہلا دورہ میں نہ تھا
01:13شیخ حسینہ واجد کے مصطفی ہونے کے بعد بنگلہ دیش کی چین اور پاکستان سے بڑھتی ہوئی قربتیں
01:19اور پھر ان حالیہ ڈویلپمنٹس نے بھارت کے سیکیورٹی خدشات میں اضافہ کر دیا ہے
01:25بھارت کو بنگلہ دیش کے اس قطعے میں چین اور پاکستان کی وجود ہی سے کیوں خطرہ ہے
01:29یہ سب ہم اس ویڈیو میں جانے
01:31تو دوستو بھارت کے لیے یہ پریشانی کی بات کیوں ہے
01:35یہ جاننے کے لیے انڈیا کے لقشے کو ذرا دیکھتے ہیں
01:38بھارت کے شمال مشرق میں بگرہ دیش نیپال بھوٹان اور چین کے درمیان آپ کو یہ ایک تنگ سی رہداری
01:45یا کوریڈور جو نظر آ رکھا ہے
01:47اسے سلیگری کوریڈور یا چکنز نیک کہا جاتا ہے
01:52ویسٹ بنگال میں واقعہ یہ تنگ رہداری
01:54بھارت کو اپنی شمال مشرقی سات سسٹر سٹیٹس
01:58آسان، ارنچل پردیش، منیپور، میگالایا، ناگالیڈ، تریپورا، میزورام
02:03اور آٹھویں ریاست سکرم سے ملاتی ہے
02:06یہ رہداری اتنی تنگ ہے کہ ایک مقام پر اس کی چوڑائی محض بائیس کلومیٹر تک رہ جاتی ہے
02:13اگر یہ تنگ سا راستہ کسی طرح بلاک ہو جائے
02:17یا اس کو بلاک کر دیا جائے
02:18تو بھارت کا ان آٹھ ریاستوں سے زمینی رابطہ مکمل طور پر کٹ سکتا ہے
02:23اور سمندر کی طرف سے تو کوئی راستہ باقی بچتا ہی نہیں
02:27بہری راستے سے ان ریاستوں کو ملانے کے لیے بھارت کو بھنگلہ دیش یا میامار سے ہو کر گزرنا پڑے گا
02:32ایسے کسی ایونٹ میں ان ریاستوں کو سمندر سے ملانے کے لیے
02:37سب سے قریب ترین زمینی راستہ بھنگلہ دیش سے ہو سکتا ہے
02:40تریپورا سے بھنگلہ دیش کے درمیان سمندر کے ساتھ ملانے والا کم از کم فاصلہ بھی تیس کلومیٹر ہے
02:47لیکن اگر دنگلہ دیش کی اس مجوزہ ائر بیس کی تعمیر کو محمد یونٹس کے حالیہ دورہ چین کے دوران دی گئی ایک سٹیٹمنٹ سے ملا کر دیکھیں
02:57تو معلوم ہوتا ہے کہ انہیں بھارت کی اس کمزوری کا اچھی طرح سے اندازہ ہے
03:02اور وہ مستقبل میں شاید اس کا فائدہ بھی اٹھا سکتے ہیں
03:06انہوں نے کیا کہا آپ خود سن لیں
03:08دولار اٹھارہ میں شیخ حسینہ واجد کی کیبنٹ نے چٹا گرام اور مانگلہ پورٹ کے ذریعے
03:28بھارت کی شمال مشرقی ریاستوں تک اچھیا کی ٹرانسپورٹ کا ایک واحدہ پروف بھی کیا تھا
03:35لیکن ظاہر ہے یہ تجارتی نویت کا ایک معاہدہ ہے
03:39کسی سیکیورٹی سیچویشن میں اس کا فائدہ نہیں ہو پائے گا
03:42دوستو بھارت کی ان آٹھ ریاستوں کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے
03:48کہ ان کا رقبہ دو لاکھ سبتر ہزار مربع کلومیٹر کے لگ بگ ہے
03:51یہ رقبے کے اتبار سے یونائٹڈ کنگڈم یا ملک کے فرادر پنٹی ہیں
03:56جبکہ ان ریاستوں کی کل آبادی پانچ کرونڈ سے زائد فراد پر مشتمل ہے
04:01زیرافیہ یہ تبار سے اس تنگ سیلی کوری کوریڈور کو بھارت کی سب سے بڑی دفاعی کمزوری سمجھا جاتا ہے
04:06اس لیے بینل قوامی دفاعی ماہرین اس راہداری کو بھارت کی چکنز نیک بھی کہتے ہیں
04:12اب اگر چین جیسی ایک پاور جس کے تعلقات بھی بھارت سے کچھ خاص اچھے نہیں
04:18اس علاقے میں ڈیرے ڈال دے گا یا اپنا سرو رسوخ بڑھائے گا
04:22تو یقیناً یہ بھارت کے لیے باعث تشویش بات ہے
04:26چین ایسا کیوں کر سکتا ہے؟
04:28دراصل اس کی بڑی وجہ دونوں ممالک کے درمیان موجودہ بارڈر مکموہن لائن ہے
04:34جسے چین نے کبھی سیرے سے بارڈر تسلیم ہی نہیں جیا
04:37کیونکہ اس بارڈر پر موجود بھارت کے زیرے کنٹرول ریاست
04:41عروناجل پردیش کو چائنہ اپنا حصہ سمجھتا ہے
04:45عروناجل پردیش بھارت کی ان آٹھ شمال مشرقی ریاستوں میں سے ایک بہت بڑی ریاست ہے
04:50ہمالیہ کے پہاڑوں میں واقعہ اس ریاست کا کل رکبہ تقریباً چوراسی ہزار مربع کلومیٹر ہے
04:56یعنی لگ بگ آسٹریا کے برابر
05:00چین اور بھارت کے درمیان عروناجل پردیش کی کنٹرول کے لیے
05:04انیس سو باسٹ میں جنگ بھی ہو چکی ہے
05:06انیس سو باسٹ کے جنگ میں بھارت کے مقابلے میں چین کا پنڑا بھاری رہا تھا
05:10انیس سو سٹھ میں بھی سلگری کوریڈور کے قریب واقع سکم اور چینی ریاست
05:16طبت کے باڑھر پر نسٹولہ اور چولہ کے مقام پر چائے اور بھارت میں جھڑپیں ہو چکی ہیں
05:21دوہزار پیس میں ہونے والی جھڑپوں کے دوران بھی نسٹولہ کے مقام پر دوروں ممالک کی فورسز کا عاملہ ساملہ ہوا تھا
05:27یہاں یہ بھی یاد رہے کہ انیس سو سٹھ میں ابھی بھارت کی ریاست سکم نہیں بنا تھا
05:32بلکہ بھارت صرف اس ریاست کی دفاع خارجہ مور اور کمیونیوکیشن کو کنٹرول کرتا تھا
05:38تب سکم بھارت کی ایک پروٹیکٹوریٹ فیجن تھا
05:40اسے بھارت کی ایک بقائدہ ریاست کا درجہ انیس سو پچھتر میں ملا تھا
05:44اسی طرازے کی بریاد پر دونوں ممالک کے درمیان بارڈر کے اختلافات چلے آ رہے ہیں
05:49چین اور بھارت کی فوری نہ صرف ایک دوسرے کے خلاف دفاعی پوزیشنز لیے ہوئے ہیں
05:53بلکہ ایک دوسرے کے خلاف جنگی مشکیں بھی کرتی رہتی ہیں
05:56بھارت کے دفاعی داروں کو چین کی سلیگری کوریڈور سے سیفر سو کلومیٹر دور
06:01تبت میں موجودگی سے شدید خطرات لاحق ہیں
06:04اروناچل پردیش میں کوئی ممکنہ محاذ کھولنے سے پہلے
06:08چین کو اروناچل پردیش میں موجود بھارتی فواج کی سپلائی لائن منکتے کرنی پڑے گی
06:13لہذا تبت کے علاوہ اگر بھارتی فواج میں بھی چین موجود ہوگا
06:17تو اسے یہ تنگ رہداری کلوز کرنے میں یا اس کو کنٹرول کرنے میں مزید آسانی ہو سکتی ہے
06:24بھارتی فواج اور شمال مشرقی ریاستوں میں سپلائی NH27, NH10 کو سلیگری نیو ٹنسکیا ٹرین کے راستے کرتی ہے
06:33یہ اہم روڈز اور ریل کا نیٹورک سلیگری کوریڈور سے ہو کر گدرتا ہے
06:37اگر چین اور بھارت میں کوئی ممکنہ جنگ ہوتی ہے
06:40تو سلیگری کوریڈور جیسے تنگ علاقے کا دفاع انتہائی مشکل کام ہے
06:44اور اس کو بلاک کر کے آسانی سے بھارت کی سپلائی لائن منکتے کی جا سکتی ہے
06:49اسی لیے سلیگری کوریڈور کو بھارت کی بہت پڑی کمزوری سمجھا جاتا ہے
06:52جس پر قابو نہ پانے کی صورت میں بھارت اپنے زیرے کنٹرول علاقے
06:56اروناچل پردیش جس پر چین بھی اپنا ہاں کی جداتا ہے سے ہاتھ بھی دو سکتا ہے
07:01بھارت کی اتحادی سمجھے جانے والی حسینہ واجد کی مصطبی ہونے کے بعد
07:05جو اپرچونٹی چائنہ کے لیے پیدا ہوئی ہے وہ یقیناً اس سے فائدہ اٹھانا چاہے گا
07:09لہٰذا بنگلہ دیش میں ائر پیس کی تعمیر کے ساتھ ساتھ
07:12بنگلہ دیش کی دوسری سب سے بڑی مونگلہ پورٹ کی اپگریڈیشن کے لیے بھی
07:16بنگلہ دیش کو چار سو ملین ڈالر قرض چین دے گا
07:20محمد یونس کے حالیہ دورہ چین کے دوران
07:23ٹوٹل دو شارعہ ایک ارب ڈالر کی چائنیز انویسٹمنٹ
07:27بنگلہ دیش میں ہوگی اس طرح کے معاہدے اور ایم او یوز وغیرہ سائن ہوئے ہیں
07:31اب دوستو ہم یہ بھی جانتے ہیں کہ سلیگری کوریڈور کے دفاع کو مضبوط کرنے کے لیے
07:35بھارت نے کیا اقتعامات کیے ہیں
07:37چین کی طرح سے کسی ممکنہ محمد یوی کے پیش نظر
07:40بھارت نے بھی اپنی فوجی کومک کو اس خطے میں پڑھا دیا ہے
07:44اسی زمین میں بھارت نے دو بڑی ائر بیسز بگدورہ اور ہشیمارہ بھی اس راتاری میں بنائی ہیں
07:50تاکہ کسی ممکنہ صورتحال کا موثر جواب دیا جا سکے
07:54یہی وجہ ہے کہ بنگلہ دیش میں ہونے والی حالی ایڈویلمنٹس کے بعد
07:57بھارت نے اس ریجن میں پہلی مرتبہ ریشن میزائل ڈیفنس سسٹم ایس فور ہنڈرڈ
08:02ڈپرائی کرنے کے علاوہ رافیل ائر کرافٹس اور میزائل بھی قریبی ائر بیسز پر پہنچا دیئے تھے
08:09یہاں بھارت کور چین ایک دوسرے پر بطری حاصل کرنے کی اس کوشش میں
08:13دفاعی میدان کے ساتھ ساتھ سفارتی تعلقات کو بھی بروے کار لا رہی ہیں
08:18اگر بھارت نیپال اور پروٹان کو کسی ممکنہ جنگ کی صورت میں
08:22اپنا دفاعی پارٹنر بنانے میں کامیاب ہو جاتا ہے
08:25تو یہ سلیگری کوریڈور کو بچانے میں فیصلہ کن ثابت ہو سکتا ہے
08:29چونکہ بھارت کے لیے نیپال اور پروٹان کے ساتھ دفاعی پارٹنرشپ کی صورت میں
08:33سلیگری کوریڈور کو سٹریٹیجک ڈیپتھ مل جائے گی
08:36یعنی دفاع کے لیے یہ علاقہ ذرا وائڈ ہو جائے گا
08:39اس صورت میں چین کے لیے اسے بلاک کرنا قدر مشکل ہوگا
08:43اسی مقصد کے حصول کے لیے تاریخی طور پر بھارت نے
08:45اپنے دونوں ہمسائے ممالک مہدان اور نیپال کو
08:48اپنے زیر اثر رکھا ہوا ہے
08:51دونوں ممالک رکبے میں انتہائی چھوٹے اور لینڈ لاؤکڈ ہیں
08:54یعنی زمین سے گھرے ہوئے ہیں
08:55ان کی بیرونی دنیا کے ساتھ تقریباً تمام تجارت بھارت کے راستے ہی ہوتی ہیں
09:00دونوں ممالک کی تجارت اور سالت کا سارو دار و مدار بھارت پر چلا آ رہا ہے
09:05اس لیے بھارت ان ممالک کی کمزور چگرافیائی پوزیشن کا فائدہ اٹھاتے ہوئے
09:10انہیں چین کے خلاف اپنے دفاع میں استعمال کرتا رہا ہے
09:12بھوٹان کا چین کے ساتھ بھی بارڈر کا تلازہ ہے
09:16جیسا کہ کہا جاتا ہے کہ دشمن کا دشمن بھی دوست ہوتا ہے
09:19اس لیے بھوٹان کے لیے یہ ایک قدرتی عمر ہے
09:22کہ وہ اپنے دفاع کی ضمانت کے لیے بھارت کا اتحادی بنا رہے ہیں
09:25انہیں زمینی حقائق کو سامنے رکھتے ہوئے
09:27بھارت اور بھوٹان نے انیس سو انچاس میں انتہائی اہم معاہدہ کیا تھا
09:31جس کے تحت بھوٹان نے اپنی خارجہ پالیسی اور دفاع کا مکمل اختیار بھارت کو دے دیا تھا
09:35دوہزار ساتھ میں
09:37وقت کے تقاضوں کو سامنے رکھتے ہوئے
09:39بھوٹان نے بھارت کے ساتھ معاہدے کی تجدید کی
09:42اور خارجہ پالیسی کا اختیار بھارت سے واپس لے لیا
09:45تاہم بھوٹان کے دفاع کی مکمل ذمہ داری اب بھی بھارت ہی کے پاس ہے
09:50سلگری کوریڈور سے ملکہ بھوٹان میں بھارت کی موجودگی
09:53سلگری کوریڈور اور بھارت کے دفاع کو قدر محفوظ اور مضبوط تو کرتی ہے
09:58مگر حالیہ چند سالوں میں سلگری کوریڈور کے دفاع کی بھارت کی کمتے عملی کو کانٹر کرنے کے لیے
10:03چین نے بھی سفارتی سطح پر کافی اقتامات کیا ہیں
10:06بھارت کی نیپال کے اندرونی معاملات میں بڑھتی ہوئی مبینہ مداخلت سے نیپال کی حکومت ناخوش ہے
10:12جس کا چین نے فائدہ اٹھایا ہے
10:13نیپال کی اس دوری کی ایک بڑی وجہ بھارت کی اسٹیبلشمنٹ کی طرف سے
10:16انڈین ریاست بہار اور یوپی کے بارٹر کے ساتھ
10:19جنوبی نیپال میں مدہشی لوگوں میں سورش کی مبینہ کوششیں ہیں
10:23نیپالی حکومت یہ سمجھتی ہے کہ 2015 میں
10:26نیپالی آئین میں ترمیم کے لیے بھارت کی جانب سے مدہشی لوگوں کے ذریعے دباؤ ڈالا گیا تھا
10:31اس مقصد کے لیے مبینہ طور پر ان لوگوں کے ذریعے
10:34بھارت سے آنے والے تین عدویات اور دیگر سامان کی ناکہ بندی کر کے
10:39نیپالی پالیسی سازوں اور حکومت کو آئین میں تبدیلی کرنے پر مجبور کیا گیا تھا
10:45باہریم کے مطابق بھارت کے اس اقدام سے دونوں ممالک میں دوریاں بڑھیں
10:49اور نیپال نے بھارت کی بجائے چین کی جانب بھی دیکھنا شروع کر دیا
10:52اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے چائنہ نے نیپال کے ساتھ محصر سفارتکاری شروع کر دی
10:57وہاں نیپال کو اپنے کیمپے لانے کے لیے چائنیز صدر شی جنپنگ نے
11:012019 میں اپنے دورے کے دوران 3.5 عرب آرم بھی مالیت کے ریل منصوبوں پر دستخط کر دی ہے
11:08جس سے نیپال چین کی ون بیلٹ ون روڈ منصوبے کا حصہ بن گیا
11:12اس کے علاوہ چین نے نیپال میں بڑی انویسمنٹس کرتے ہوئے
11:15ٹرانسپورٹ اور انرجی کے شعبوں میں 20 مزید منصوبوں پر دستخط کر دیئے
11:19چین کے ان اقدامات سے نیپال اور چین کے تعلقات دلند ترین سطح پر پہنچ گئے ہیں
11:24دسمبر 2024 میں چین نے نیپال سے امپورٹ ہونے والی ایشیا پر ٹیریفز بھی زیرو کر دیئے تھے
11:30چین نے بھوٹان کے ساتھ بھی سرحدی مسائل کا حل نکالنے کے لیے محصر صفادت کاری کی کوششیں کی ہیں
11:371996 میں چین نے شمال میں پسار لنگر اور جکار لنگر کا 495 مربع کلومیٹر رکبہ دیتے ہوئے
11:45جنوب مغرب میں ڈوکلام کا خطہ لینے پر بھوٹان کی حکومت کو رضا مند بھی کر لیا تھا
11:51یاد رہے کہ اس تباتلے کے نتیجے میں بھوٹان کے پاس نسبتاً زیادہ یعنی 495 مربع کلومیٹر رکبہ آنا تھا
11:58جبکہ بدلے میں چین کو صرف 279 مربع کلومیٹر رکبہ ملنا تھا
12:03جس کا بظاہر فائدہ تو بھوٹان کو ہی نظر آتا ہے
12:06مگر اس پیشکش کے پیچھے چین کی گہری سوچ تھی
12:10پارتی دباؤ کی وجہ سے بھوٹان اس ڈیل سے پیچھے ہٹ گیا
12:13پارت اور چین کی پالیسی ساز ڈوکلام کی سٹیٹیجک اہمیت کا پورا دراک رکھتے ہیں
12:19اور وہ جانتے ہیں کہ اس خطے کی فوجی اہمیت بہت زیادہ ہے
12:23فوجی ماہرین کے مطابق دوکلام اور اس سے ملہکہ چین کی چنبی ویلی
12:28دفاعی اعتبار سے ہمالیا میں موجود کسی بھی اور مقام سے زیادہ اہم ہے
12:32کیونکہ یہی وہ مقام ہے
12:34جسے مستقبل میں لانچ پیڈ کے طور پر استعمال کرتے ہوئے صرف سو کلومیٹر دور
12:40پارت کی چکن نیک کو کلوز کیا جا سکتا ہے
12:43دوہزار سترہ میں چین نے دبت تک اپنے روڈ کے نیٹورک کو وسط دیتے ہوئے
12:47ایک روڈ ڈوکلہ تک بنانا شروع کرتی تھی جس پر بھارت اور چینیز فورسز کا حملہ سامنا بھی ہو گیا تھا
12:53دوستو آپ کو کیا لگتا ہے بھارت شیخ حسینہ واجد کی حکومت کی مسلسل حمایت کر کے
12:59سارے انڈے صرف ایک ہی باسکٹ میں نہیں ڈالتا رہا
13:02جس کا اب اسے ممکنہ طور پر نقصان ہو سکتا ہے
13:04کیونکہ بگرہ دیش بھارت مخالف کیمپس کے ساتھ کلوز ہو رہا ہے
13:09کیا بنگلہ دیش کا بھارت سے دور ہو کر چائنہ کے زیادہ قریب ہو جانا
13:12بھارت کی سیکیورٹی کے لیے مستقل میں خطرناک ثابت نہیں ہو سکتا
13:16بلخصوص ان سات آٹھ شمال مشرقی ریاستوں کے دوبار سے
13:20کیا چین سیلگوری کوریڈور کو کلوز کر کے
13:23اروناچل پردیش میں بھارت کے خلاف کوئی محاذ کھور سکتا ہے
13:27کومنس میں اپنی رائے سے ضرور اقاہ کریں
13:30موسیقا

Recommended