The Last 24 Hours of Dinosaurs _ What Really Happened to Dinosaurs.
#The Last 24 Hours of Dinosaurs #What Really Happened to Dinosaurs
#The Last 24 Hours of Dinosaurs #What Really Happened to Dinosaurs
Category
🦄
CreativityTranscript
00:00आज से तकरीबन सो मिलियन साल पहले ये वो दोर था जिब जमीन पर दुनिया के सबसे बड़े जानवर डाइनसोर्ज रहा करते थे उस दोर में जमीन का नजारा बिलकुल अलग था इनसानों का कोई नामो निशान नहीं था और जमीन पर सिर्फ कुदरत और इन खूंखवार
00:30270 मिलियन सालों से जदा इन जानवरों ने जमीन पर हाकूमत की थी लेकिन सिर्फ एक ही दिन में कुछ ऐसा हुआ जिसने इनका नामो निशान ही इस दुनिया से मिटा दिया उस दिन एक्जेक्टली क्या हुआ था और ये जानवर क्यों इस दुनिया से हमेशा हमेशा के लि�
01:00ڈسکور کر لی تھی جو پوری دنیا کو حیران اور پریشان چھوڑ دینے والی تھی وقت گزرتا گیا اور پھر ایک سو بیالیس سال بعد یعنی اٹھارہ سو انیس میں ایک بریٹش فوسل ہنٹر ویلیم بکلینڈ انگلینڈ کے مختلف علاقوں میں اپنی ریسرچ کر رہے تھے ریسرچ کے دوران انہیں زمین کے اندر سے لاکھوں سال پہلے سے دفن ایک بہت بڑے جانور کا فوسل ملا انہوں نے اس فوسل کو بڑی احتیاط سے باہر نکالا اور اس پر ریسرچ شرو
01:30گیا تھا جس میں ڈائنو کا مطلب ہے ٹیریبل اور سورس کا مطلب ہے لیزرڈ بس یہ وہ دن تھا جس کے بعد سے زمین کے اندر سے ہزاروں قسموں کے ڈائنسور ڈسکور ہونے لگے ملنے والے فوسل اتنے بڑے اور خوفناک تھے جنہوں نے پوری دنیا کے ہوش اڑا دیئے تھے میگیلوسورس یہ وہ ڈائنسور تھا جسے سب سے پہلے ڈسکور کیا گیا تھا شروعات میں ان جانوروں کی مختلف طرح کی ڈرائنگز بنائی گئی جو آج کے وقت سے بلکل الگ د
02:00پیار کر لی گئی جو کہ آج کے وقت کچھ ایسی دکھتی ہے آج کے وقت تک دس ہزار سے بھی زیادہ ڈائنسور کے فوسل کو ڈسکور کیا جا چکا ہے جن میں سے نو سو سے زیادہ الگ الگ ڈائنسور کی سپیشز کو ایڈینٹیفائی کیا گیا ہے اور یہ گنتی وقت کے ساتھ ساتھ بڑھتی جا رہی ہے ہر سال تقریباً پنتالیس سے بھی زیادہ ڈائنسور کی نئی نئی سپیشز ڈسکور کی جاتی ہیں حال ہی میں دو ہزار اکیس میں ڈائنسور
02:30جسے سٹیگورس ایلین گیسن کا نام دیا گیا ہے سائنٹس کا یہ اندازہ ہے کہ پہلا ڈائنسور دو سو تیس ملین سے لے کر دو سو چالیس ملین سال پہلے اس دنیا میں آیا ہوگا کیونکہ آج کے وقت تک جو سب سے پرانا فوسل ہمیں ملا ہے وہ دو سو تیس ملین سال پرانا ہے اس دور میں زمین کا نظارہ بالکل الگ تھا آج کے وقت ارث کے محب میں جو کونٹیننٹس دکھائے جاتے ہیں وہ سب اس دور میں ایک ساتھ جڑے ہوتے تھے اور صرف ایک سپر کونٹیننٹ
03:00مقدار میں بارشیں ہوا کرتی تھی اس پیریٹ کو ٹرائیسک پیریٹ کہا جاتا ہے یہ وہ پیریٹ تھا جب آہستہ آہستہ زمین پر ڈائنسورز جنم لے رہے تھے ٹرائیسک پیریٹ میں جو ڈائنسورز زمین پر شروعات میں آئے تھے وہ سائس میں صرف دو سے چار فٹ جتنے بڑے ہوتے تھے لیکن آہستہ آہستہ وقت گزرنے کے ساتھ دو سو ایک ملین سال پہلے جب ٹرائیسک پیریٹ کا دی اینڈ ہوا تب ان چھوٹے ڈائنسورز کی جگ
03:30کونٹیننٹ تھا وہ دو ٹکڑوں میں بٹ گیا تھا اور اسی وجہ سے ٹرائیسک پیریٹ کا بھی اینڈ ہوا تھا اور پھر چھے لاکھ سال بعد ایک ایسے پیریٹ کا آگاز ہوا تھا جسے ہم جوراسک پیریٹ کے نام سے جانتے ہیں دو سو ایک ملین سال سے لے کر ایک سو پھنٹالیس ملین سال پہلے تک کے دور کو جوراسک پیریٹ کہا جاتا ہے یہ وہ دور تھا جب زمین پر نئی نئی طرح کے ڈائنسورز ابر کر آنے لگے تھے اور زمین بڑے بڑے خونک ہوار اور م
04:00ہوتے تھے اسی جوراسک پیریٹ میں زمین پر ڈائنسورز کی ایک ایسی نسل نے بھی جنم لیا تھا جو ہوا میں اڑ بھی سکتے تھے جنہیں آرچیوپٹرکس کہا جاتا ہے یہ ڈائنسورز تین سے چار فٹ جتنا بڑا ہوتا تھا جسے پہلی بار اٹھارہ سو اکسٹھ میں ڈسکور کیا گیا تھا وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ جوراسک پیریٹ کا بھی دی اینڈ ہوا اور ایک ایسا پیریٹ آیا جسے دی کریٹیشیس پیریٹ کہا جاتا ہے سائنٹس کے
04:30درفتار پکڑی اور نئی نئی طرح کے ڈائنسورز اس دنیا میں آئے ریپٹرز آرمر ڈائنسورز ہربی وورس ڈائنسورز کھونکھوار کارنی وورس ڈائنسورز ٹائٹینوسورز جو کہ آج تک اس دنیا میں موجود سب سے بڑا جانور اور سب سے بڑا ڈائنسور تھا ستتر ٹین وزنی آرجنٹینوسورز اور ٹی ریکس جو کہ آج کے وقت دنیا کا سب سے مشہور ڈائنسور ہے جسے بہت سی ہولی ووڈ موویز میں بھی دکھایا جا
05:00ٹکڑوں میں کار سکتا تھا ڈائنسورز کے علاوہ زمین پر غاز بھی ستر ملین سال پہلے کریٹیشیس پیریڈ میں ہی اگنا شروع ہوا تھا اور اس سے پہلے زمین پر الگ الگ طرح کے پودے پھول اور پیڑ ہوا کرتے تھے کریٹیشیس پیریڈ میں ہی ایک ایسا ڈائنسور بھی اس دنیا میں آیا تھا جو اسی سے نوے کلومیٹر پر اور کی سپیڈ سے دوڑ سکتا تھا اس ڈائنسور کو اور نیتھو میمٹس کے نام سے جانا جاتا ہے جسے پہل
05:30اس کا سائز بیس فٹ تک لمبا ہوتا تھا اور اس کا وزن دو سو سے دھائی سو کیجی جتنا وزنی ہوتا تھا اس کے علاوہ دنیا کا سب سے بڑا اڑنے والا ڈائنسور بھی دک ریٹیشیس پیریڈ میں ہی اس دنیا میں آیا تھا جسے کوئٹزیل کوٹلس کے نام سے جانا جاتا ہے یہ ڈائنسور چھتیس فٹ تک بڑا ہوتا تھا اور اس کا وزن تین سو سے ساڑھے تین سو کیجی جتنا وزنی ہوتا تھا جو اس دنیا کا سب سے بڑا اور سب سے بھیانک ا�
06:00اور زمین کا محول بلکل پر سکون تھا لیکن پھر 66 ملین سال پہلے ایک دن کچھ ایسا ہوا جس نے اس سکون کو دوزخ میں بدل دیا تھا زمین پر ڈائنسورز روز مرا کی طرح پھر رہے تھے کچھ ڈائنسورز نیند میں تھے تو کچھ اپنی بھوک مٹا رہے تھے تب ہی اچانک سے آسمان میں ایک بہت بڑی روشنی چمکتی دکھائی دیتی ہے جو آہستہ آہستہ بڑھتی چلی جاتی ہے اور پھر اچانک سے کچھ ایسا ہوتا ہے جو
06:30آتا ہے اور زمین سے ٹکرا جاتا ہے اسی ایسٹوریڈ کا زمین پر گرنا کریٹیشیس پیریڈ کو ختم کر دیتا ہے اس ایسٹوریڈ کی سپیڈ 20 کلومیٹر پر سیکنڈ تھی جو کہ ایک جیٹ ایر لائنر سے 200 گناہ زیادہ تھی یہ ایسٹوریڈ میکسیکو کے علاقے یوکاتان پینیسولا میں جا کر ٹکرایا تھا جس نے کچھ ہی سامنے میں زمین سے ڈائنسورز کو راخ بنا کر مٹا دیا تھا یہ ایسٹوریڈ جب زمین سے ٹکرایا تھا تو 180 کلومی
07:00بوم سے ایک بلین گناہ زیادہ تھی اس ایسٹوریڈ اٹیکنے زمین کا ٹیمپریچر لمحوں میں بارہ سو ڈگری سیلسیس تک پہنچا دیا تھا جس سے زمین پر موجود ڈائنسورز چل کر راخ بن گئے تھے زمین بہت ہی گرم ہو گئی تھی اور ایسٹوریڈ کے ٹکرانے کی وجہ سے ہوا میں گرم مٹی پھیل گئی تھی جو کہ بارش کی طرح زمین پر بڑسی تھی ایسٹوریڈ کے ٹکرانے کے بعد زمین پر شوک ویفز اور ہیٹ پلس بھی آئی
07:30ایمپیکٹ کو سروائیو کر گئے تھے جس کے بعد زمین پر ایک نئے دور کا آغاز ہوا تھا کروڑوں سالوں تک زمین پر راج کرنے کے بعد یہ ڈائنسور صرف ایک ایسٹوریڈ کی وجہ سے دنیا سے مٹ گئے تھے اور زمین پر ایک نئی زندگی کا آغاز ہوا تھا
07:42امید ہے آپ اس ویڈیو کو لائک اور شیئر کرو گے اور چینل کو بھی سبسکرائب کرو گے ملتے ہیں اگلی ویڈیو میں تب تک کے لیے اللہ حافظ